غموں اور تکلیفوں کو اس کے سامنے بیان کرتی ہوں کیونکہ میں بخوبی جانتی ہوں کہ والدین کی آہ وبکا کو اللہ جلد ہی شرف قبولیت سے نوازتا ہے، میں یہ جانتی ہوں کہ جب میری بددعائیں بدلیوں سے ہوتی آسمانوں پہ پہنچیں گی تو تجھے اللہ کے عذاب سے کوئی نہیں بچا سکے گا ، تجھے نافرمانی کا بدلہ ملے گا ، تم پہ مصیبتیں اور بلائیں نازل ہوں گی ، سخت عقاب وسزا میں مبتلا ہو جاؤ گے ، لیکن میرے جگر گوشے !میں ایسا ہر گز نہیں کرسکتی، تو مجھ سے قریب تھا اس وقت بھی تو میرا لخت جگر، تسکین قلب اور میری دنیا کا دلفریب اور خوش نما منظر تھا اور اب بھی ہے، اے میرے بچے! لیکن یہ میری درد انگیز نصیحت یادر رکھنا ایک دن تم بھی اس عمر میں قدم رکھوگے ، تم بھی اپنے بچوں کے بوڑھے باپ بنوگے اور بدلہ عمل کے اعتبار سے ہی ملتا ہے، اس وقت تم بھی اپنے بچوں کو آنسو کی روشنائی سے خط لکھوگے، جیسا کہ آج میں تمہارے پاس لکھ رہی ہوں اور یاد رکھو! ایک دن اللہ کے حضور سب کو اکٹھا ہونا ہے اور اس کے پاس تمام شکایتوں اور جھگڑوں کا فیصلہ ہوگا ۔اے میرے لاڈلے! اپنی ماں کے معاملہ میں اللہ سے ڈرو اور اس کی اطاعت وخدمت بجالاؤ کیونکہ جنت اس کے قدموں کے نیچے ہے ، اس کے بہتے ہوئے آنسوؤں کو پونچھو ، اس کے غم کا مداوا کرو اور اس کے سارے فائدے تجھ ہی کو نصیب ہوں گے، کیونکہ اللہ تعالیٰ کاارشاد ہے:
﴿مَنْ عَمِلَ صَالِحًا فَلِنَفْسِہٖ وَمَنْ اَسَائَ فَعَلَیْہَا﴾ (حم السجدۃ: ۴۶)
’’جو شخص نیک کام کرے گا وہ اپنے نفع کے لیے اور جو برا کام کرے گا اس کا وبال بھی اسی پر ہے۔‘‘
باپ کی جانب سے بیٹے کے نام ایک نصیحت نامہ
اے میرے لخت جگر! تجھ سے پیار ومحبت اور دلی لگاؤ وتعلق کی بنا پر یہ چند سطریں لکھ رہاہوں جو مفید پندونصیحت، رائے ومشورہ اور صدق واخلاص پر مبنی ہیں ، میں اللہ کی ذات سے
|