Maktaba Wahhabi

55 - 379
اس دعا پر حضرت عبد اللہ نے آمین کہی، اس کے بعد حضرت عبداللہ نے یہ دعا مانگی، یااللہ! میرا مقابلہ ایسے کافر سے ہو جو بہت بہادر تجربہ کار اور جنگجو ہو، میں صرف آپ کو راضی کرنے کے لیے اس سے لڑوں بالآخر وہ مجھ پر قابو پالے اور میری ناک کان وغیرہ کاٹ ڈالے، قیامت کے دن جب میں آ پ کی بارگاہ میں حاضر ہوں تو آپ پوچھیں عبداللہ! تیرے ناک اور کان کیوں کاٹے گئے؟ میں عرض کروں یا اللہ! تیری رضا کے لیے، آپ جواب دیں ہاں ! عبد اللہ نے سچ کہا ، دونوں حضرات کی دعا قبول ہوئی، حضرت عبداللہ بن جحش رضی اللہ عنہ جنگ احد میں شہید ہوئے کفار نے ان کے کان، ناک کاٹ کر درخت سے لٹکادیے، حضرت سعد نے جنگ کے اختتام پر حضرت عبداللہ کی نعش دیکھی تو کہنے لگے واللہ! عبداللہ کی دعا میری دعا سے اچھی تھی۔ اللہ سے اصل محبت توحید ہے : انسانی زندگی میں اصل توحید ہے ، یہ اللہ کا بندوں کے ا وپر حق ہے، اسی کلمہ توحید لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ کو لے کر تمام رسول اور نبی آئے اور اسی کے بارے میں تمام کتابیں نازل ہوئیں ، ہر چیز کی اصل یہی ہے، سیدھے راستے پہ گامزن ہونے کا یہی ذریعہ ہے، اسی کے ذریعے سے معبود کی پہچان ہوتی ہے، کائنات کاوجود اسی کی وجہ سے ہے ، تمام مقاصد کی جڑہے، تمام چیزوں سے میٹھی ہے، سب سے بہترین کلمہ لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہ ہے، دائرۂ اسلام میں داخل ہونے کی پہلی شرط یہی ہے، اسے دل سے پڑھنے کے بعد ہی کوئی دائرۂ اسلام میں داخل ہوسکتا ہے، یہ وہ کلمہ ہے جو آسمان وزمین اور مافیہا سے بہتر ہے، یہی اللہ سے ملاقات کرانے والی ہے ، اسی کے ذریعے سے گناہوں سے خلاصی مل سکتی ہے ، یہ کلمہ ایک انمول دولت اور بیش بہا خزانہ ہے جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دل میں تھا جب آپ کو کوئی سخت مصیبت پہنچتی تھی تو کہا کرتے تھے: ((حَسْبُنَا اللّٰہُ وَنِعْمَ الْوَکِیْل۔))
Flag Counter