Maktaba Wahhabi

325 - 379
چہروں کے بل گناہوں کے صحراء میں بھٹک رہے ہیں ۔ انھیں کوئی بھی حق بات سکھانے اور بتانے والا ایسا نہیں ملتا جس کے دامن میں یہ لوگ پنا لے سکیں ، اوروہ انھیں حق بات بتاکر اور وعظ و نصیحت کے ذریعہ راہ راست پر لاسکے۔ اس لیے کہ ان لوگوں کے دل بہت بری طرح سے غیر اللہ کی محبت میں گرفتار ہوچکے ہیں ۔ اسی پیار کی طلب نے ان لوگوں کے اندر ایک سخت ہیجان کی کیفیت برپا کردی ہے۔ جس کہ وجہ سے یہ لوگ ہر وقت حرام شہوات اور گندے تعلقات قائم کرنے کی تلاش میں حیران و سرگرداں رہتے ہیں ۔ ۴۔شخصی کمزوری اور تقلید: عاشق کی شخصیت بہت ہی کمزور ہوتی ہے۔ وہ اپنے اعصاب پر ضبط کی طاقت نہیں رکھتا۔ بلکہ اسے وقت کی موجیں بہا کر لے جاتی ہیں اوروہ ان چیزوں میں واقع ہوجاتا ہے جن کا شکار لوگ بغیر سوچے سمجھے ہوجاتے ہیں ۔اگر یہ انسان پختہ ارادہ اور مضبوط شخصیت کا مالک ہوتا تواپنے نفس پر ضبط کو برقرار رکھ سکتا، اور گمراہی اور بے راہ روی سے دور رہتا۔ ۵۔ مثالی شخصیت کا خاتمہ : عشق میں گرفتار ہونے کے اسباب میں سے ایک یہ ہے:’’ مثالی نیک اور صالح شخصیت کا فقدان ہے، جو کہ نوجوانوں اور دوشیزاؤں کی سوچ و فکر کی ایسی راہ پر لگائے جس سے حقیقی معنوں میں محبت کرنی چاہیے، اوروہ ہے سب سے پہلے اللہ تعالیٰ کی محبت ،اور پھر اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت اور پھر نیک و کار اورمتقین و صالحین کی محبت۔ جب انسان کا دل اللہ تعالیٰ اس کے رسول اور صالحین کی محبت سے بھر جاتاہے تو یہ محبت اس کے لیے کفایت کرجاتی ہے۔ اس میں ایسے حرام عشق اور حرام صورتوں کی محبت کی کوئی گنجائش باقی نہیں رہتی۔ ۶۔ فراغت: وقت ایک بڑی بیماری فراغت ہے جس نے بہت سارے نوجوانوں کو گناہوں کے کاموں پر لگادیا ہے۔ خاص کر جب انسان کسی ایسے غنی اور مال دار معاشرہ میں ہوتا ہے جہاں
Flag Counter