Maktaba Wahhabi

213 - 379
کے لیے برکت کی دعا فرماتے اور چھوہارا چبا کر تالو پر لگادیتے۔[1] حضرت ابو موسیٰ الاشعری رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں : ((وُلِدَ لِی غُلَامٌ فَأَتَیْتُ بِہِ النَّبِیَّ صلي اللّٰه عليه وسلم فَسَمَّاہُ إِبْرَاہِیمَ فَحَنَّکَہُ بِتَمْرَۃٍ۔)) [2] ’’میرے بچہ پیدا ہوا تو میں اسے لے کر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کا نام ابراہیم تجویز فرمایا اور خشک کھجور سے گھٹی دی ۔‘‘ ایک دوسری روایت میں ہے: ((وَدَعَا لَہُ بِالْبَرَکَۃِ وَدَفَعَہُ إِلَیَّ وَکَانَ أَکْبَرَ وَلَدِ أَبِی مُوسٰی۔))[3] ’’اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس بچے کے لیے برکت کی دعا فرمائی اور مجھے واپس کردیا (راوی بیان کرتا ہے کہ) حضرت ابوموسیٰ کا یہ سب سے پہلا بچہ تھا۔‘‘ ۳۔عقیقہ کرنا: بچے کی پیدائش کی خوشی میں ساتویں دن عقیقہ کرنا چاہیے، اس کے سر کے بال کاٹنے چاہیے اور اس کا اچھا نام رکھنا چاہیے ، یہ سب سنت رسول سے ثابت ہیں ، افسوس کہ لوگ سنت رسول سے پہلو تہی برتتے ہیں اور بچے کی پیدائش کے بعد طرح طرح کی غلط رسومات انجام دے کر اپنی محنت ومشقت کی کمائی کی وافر مقدار بے کار چیزوں میں صرف کردیتے ہیں ، حالانکہ عقیقہ جیسی سنت ہمارے سامنے موجود ہے اگر ہم اسے انجام دیں تو سنت بھی زندہ ہوگی اور کار خیر میں ہمارا روپیہ بھی خرچ ہوگا ، حضرت سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ کا بیان ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((کُلُّ غُلَامٍ رَہِینَۃٌ بِعَقِیقَتِہِ تُذْبَحُ عَنْہُ یَوْمُ سَابِعَۃِ وَیُحْلَقُ رَأْسُہُ
Flag Counter