Maktaba Wahhabi

220 - 379
عَلَی الْعُنْفِ وَمَا لَا یُعْطِی عَلَی مَا سِوَاہٗ۔))[1] ’’اللہ تعالیٰ نرم مزاج ہے، نرمی کو پسند فرماتاہے اور نرمی کی بدولت جوکچھ عطا کرتاہے وہ سختی کی وجہ سے عطا نہیں کرتااور نہ ہی کسی دوسری چیزوں کی وجہ سے عطا کرتا ہے ۔‘‘ بچوں سے محبت کا تقاضا یہ ہے کہ ان کے ساتھ نرمی سے پیش آیا جائے، ان سے پیار کیا جائے، ان کا بوسہ لیا جائے اور یہ ساری چیزیں ان سے محبت وشفقت پہ دلالت کرتی ہیں ، حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں : ((قَبَّلَ رَسُولُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم الْحَسَنَ بْنَ عَلِیٍّ وَعِنْدَہُ الْأَقْرَعُ بْنُ حَابِسٍ التَّمِیمِیُّ جَالِسًا فَقَالَ الْأَقْرَعُ إِنَّ لِی عَشَرَۃً مِنَ الْوَلَدِ مَا قَبَّلْتُ مِنْہُمْ أَحَدًا فَنَظَرَ إِلَیْہِ رَسُولُ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم ثُمَّ قَالَ مَنْ لَا یَرْحَمُ لَا یُرْحَمُ۔)) [2] ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت حسن بن علی کا بوسہ لیا ، پاس ہی اقرع بن حابس تمیمی بیٹھے ہوئے تھے، اقرع کہنے لگے میرے دس بچے ہیں ، میں نے تو کبھی کسی بچے کا بوسہ نہیں لیا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ادھر نگاہ اٹھائی اور فرمایا جو کسی پر رحم نہیں کرتا اس پر بھی رحم نہیں کیا جاتا۔‘‘ ۸۔بچوں کو دینی تعلیم دینا: علم کی افادیت سے انکار نہیں کیا جاسکتا ، ہر دور میں اس کی اہمیت وفضیلت مسلم رہی ہے ، دنیا میں جو بھی اختراعات وایجادات ، عقلوں کو خیرہ کردینے والی عجیب وغریب چیزیں ، آسمانوں سے باتیں کرتے ہوئے ہوائی جہاز ، خلا میں اڑتے ہو ئے راکٹ ، ریڈیو ، ٹی وی ، وی سی آر، میڈیا ، اخبارات وجرائد، رسائل وصحف، مضامین وکتب اور مختلف قسم کے آلات
Flag Counter