Maktaba Wahhabi

329 - 379
اور نہ ہی اس سے بڑھ کر کوئی نعمت۔ اللہ تعالیٰ کی محبت تمام عشاق اور اپنے محبوب سے محبت کرنے والوں کی محبت سے بڑھ کر ہونی چاہیے۔ بے شک اللہ تعالیٰ کی محبت ہی اکمل اور اعظم اور سب سے بڑھ کر ہے، اور یہ محبت مال واولاد اور والدین کی محبت سے سخت ہوتی ہے۔ اس لیے کہ اللہ تعالیٰ کی محبت میں کمال انکساری ، تواضع ، خشوع وخضوع ، تعظیم ، اطاعت اور ظاہری و باطنی [یعنی دل و جان سے ] فرماں برداری پائی جاتی ہے۔ ۳۔ تعلقات کا خاتمہ : عاقل انسان پر واجب ہے کہ وہ اپنے تمام ایسے [غلط اور غیر شرعی] تعلقات ختم کر دے۔ اسے چاہیے کہ وہ غور کرے کہ وہ کسی سے محبت کرتا ہے تو کیوں ؟ اور اگر کسی سے نفرت رکھتا ہے تو کیوں ؟ اپنے نفس کو دھوکا نہ دے۔ وہ اپنے نفس کے لیے ہر گز یہ ظاہر نہ کرے کہ وہ فلاں سے اللہ تعالیٰ کے لیے محبت کرتاہے ؛ جب کہ حقیقت یہ ہو کہ اس کی محبت کا سبب اس کا حسن و جمال ہو، اور خوبصورت و دلکش منظر ہو۔ ۴۔ نگاہ کی حفاظت : انسان پر واجب ہوتا ہے کہ جب اس کی نظر کسی خوبصورت چیز پر پڑے ، اوروہ اس کے منظر سے لطف اندوز ہو تو وہ فوراً اپنی نظر کو دوسری موڑ لے۔ اس لیے کہ جب بھی دوبارہ اسے دیکھا جائے گا تو یہ انسان شرعاً اور عقلاً ملامت کا مستحق ٹھہرتا ہے۔ اگر آپ اس فرمان ِ الٰہی میں غور کریں : ﴿ قُل لِّلْمُؤْمِنِينَ يَغُضُّوا مِنْ أَبْصَارِهِمْ وَيَحْفَظُوا فُرُوجَهُمْ ۚ ذَٰلِكَ أَزْكَىٰ لَهُمْ ۗ إِنَّ اللَّهَ خَبِيرٌ بِمَا يَصْنَعُونَ﴾ (النور:۳۰) ’’مسلمان مردوں سے کہو کہ اپنی نگاہیں نیچی رکھیں اور اپنی شرم گاہوں کی حفاظت رکھیں یہ ان کے لیے پاکیزگی ہے، لوگ جوکچھ کریں اللہ تعالیٰ سب
Flag Counter