اپنے حسن و جمال کو ظاہر کردیا۔ آپ فرمانے لگے : تمہیں کیا ہوگیا ہے؟ وہ عورت کہنے لگی : کیا آپ کو نرم بستر اور عیش کی زندگی کی چاہت ہے؟
آپ نے اس کے جواب میں یہ شعر کہے :
’’ اور کتنے ہی گناہ کرنے والے ایسے ہیں جو ان عورتوں کی لذت کو پاتے ہیں ۔ پھر وہ مر گئے تو انھیں چھوڑ کر چلے گئے اور اس کی تلخی کو چکھ لیا۔ گناہوں کی لذتیں کٹ جاتی ہیں ، اور گزر جاتی ہیں ۔ مگر گناہ کی تباہیاں ویسے ہی باقی رہتی ہیں ۔ ہائے افسوس ! اللہ تعالیٰ بندے کو دیکھنے والا اور سننے والا ہے۔ اللہ کی نظر ہر برائی اور گناہ کو ڈھانپے ہوئے ہے۔ ‘‘[1]
۵۔ ابو بکر المسکی رحمہ اللہ کا قصہ :
ابن جوزی رحمہ اللہ فرماتے ہیں : ’’ ابوبکر المسکی سے کہا گیا ایک لمبے عرصے سے ہم مسلسل آپ سے کستوری کی خوشبو سونگھ رہے ہیں ؛ اس کی کیاوجہ ہے؟ آپ فرمانے لگے: اللہ کی قسم ! مجھے کئی سال گزر گئے ہیں ، میں نے کستوری کی خوشبو استعمال نہیں کی۔ لیکن اس کا سبب یہ ہے کہ ایک عورت میں مجھ پر حیلہ سازی کی، یہاں تک کہ اس نے مجھے اپنے گھر میں داخل کرلیا ، اور پھر اس نے تمام دروازے بند کردیے، اور مجھے اپنے نفس کی طرف بہلانے لگی۔ میں اپنے معاملہ میں بڑا حیران ہورہا تھا۔ میرے تمام تر حیلے جواب دے چکے تھے۔ میں نے اس سے کہا : مجھے قضائے حاجت کی ضرورت ہے۔ اس نے اپنی باندی کو حکم دیا کہ وہ مجھے بیت الخلاء دیکھا دے۔ اس نے ایسے ہی کیا۔ جب میں بیت الخلاء میں داخل ہوا تو ساری گندگی اپنے پورے جسم پر ڈال دی۔ پھر جب میں اس کے پاس واپس آیا ، اور میری یہ حالت بدبودار تھی؛ جب اس نے مجھے دیکھا تو حیران ہوگئی، اور پھر مجھے وہاں سے نکلنے کا حکم دے دیا۔ میں وہاں سے نکلا اور جاکر غسل کیا۔ جب رات ہوئی تو میں نے خواب میں دیکھا کوئی مجھ سے کہہ رہا
|