۶۔حضرت خبیب بن عدی رضی اللہ عنہ کی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت :
حضرت عروہ بن زبیر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جن مشرکین کے آباء واجداد بدر میں قتل ہوئے تھے وہ جب حضرت خبیب رضی اللہ عنہ کو قتل کرنے لگے تو انہیں قسم دے کر پوچھا کیا تمہیں یہ پسند ہے کہ تمہاری جگہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہوتے اور تم سولی پانے سے بچ جاتے؟ حضرت خبیب رضی اللہ عنہ نے فرما،یا نہیں ، اللہ بزرگ وبرتر کی قسم! مجھے تو یہ بھی گوارہ نہیں کہ میری جگہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے قدم مبارک میں کانٹا بھی چبھے، اس پر مشرکین نے قہقہہ لگایا۔[1]
۷۔حضرت ربیعہ بن اسلمی رضی اللہ عنہ کی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت :
حضرت ربیعہ بن کعب اسلمی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں ، میں رات نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاں بسر کرتا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے وضو کاپانی اور دوسری ضرورت کی چیزیں لایا کرتا، (ایک روز ) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (خوش ہو کر) ارشاد فرمایا کوئی چیز مانگنا چاہو تو مانگو ، میں نے عرض کیا جنت میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی رفاقت چاہتاہوں ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پھر پوچھا کچھ اور؟ میں نے عرض کیا بس یہی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایاکثرت سجود کے ساتھ میری مدد کرو (تاکہ تمہارے لیے سفارش کرنا میرے لیے آسان ہوجائے)۔ [2]
۸۔حضرت سواد بن عنزیہ رضی اللہ عنہ کی آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت :
غزوۂ احد کے دن حضرت سواد بن عنزیہ رضی اللہ عنہ صف کے بیچ میں کھڑے ہوئے تھے، وہ تھوڑے موٹے تھے ، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے تمام فوجیوں سے کہا کہ سیدھے ہوجاؤ، سیدھے ہوجائو ، لیکن نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے دیکھا کہ سواد سیدھے کھڑے نہیں ہوئے ہیں تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا سواد! سیدھے کھڑے ہوجاؤ، انہوں نے کہا ہاں اے اللہ کے رسول! لیکن پھر بھی سیدھے نہ ہوئے تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اپنے مسواک کے ساتھ آئے اور اسے سواد کے پیٹ پہ
|