سے پیچھے موڑ لیا جائے۔ مگر جب گھوڑا کافی آگے نکل جائے ؛ اس تنگ راستے کے درمیان میں یا دوسرے کونے کے قریب پہنچ جائے تو اب اس کے لیے واپسی کیسے ممکن ہوسکتی ہے۔ تم نے خود ہی اس گھوڑے کو اس تنگ راستے پر دور تک لے جاکر ہلاکت میں ڈال دیا۔
اس لیے کہ چوپایا مڑنے کے لیے فوری گھومنے کی صلاحیت نہیں رکھتا، اورنہ ہی آپ اس کے پیچھے چل سکتے ہیں ۔
اس لیے ہم کہتے ہیں کہ جو انسان اس مسئلہ میں داخل ہو ، اس کے لیے اس عشق کے روگ سے نجات صرف اللہ تعالیٰ کی توفیق سے ہی ممکن ہوتی ہے۔
۷۔ لوگوں میں عاشق کے کردارکی خرابی:
بے شک یہ عاشق لوگوں کے ہاں اپنے کردار اور سیرت کی وجہ سے ضرر و تکلیف اٹھاتا ہے۔ اس انسان کی سیرت ہر انسان کے لب پر موضوع گفتگو بن جاتا ہے، اور لوگ مزے لینے کے لیے اس کے قصے بیان کرتے پھرتے ہیں ، اور بسا اوقات اس قصے میں رنگ بھرنے کے لیے اپنی طرف سے کئی جھوٹ بھی شامل کرلیتے ہیں ، اور بیشتر اوقات ایسے عاشق پر فحاشی و بے حیائی کے الزام بھی لگائے جاتے ہیں ، اور اس طرح کی دیگر خرابیوں کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے۔
۸۔معشوق کا عاشق کو بلیک میل کرنا:
بیشتر اوقات ان حرام تعلقات کو بنیاد بناکر معشوق اپنے عاشق کو بلیک میل کرتا ہے، اور عاشق کو بہت بری طرح اپنے جال میں پھنسا لیتا ہے۔ اس کا مال بھی اس سے لے لیا جاتا ہے؛ اور بعض دیگر چیزیں بھی اسے قربان کرنی پڑتی ہیں ۔
ایک فیملی کا قصہ ہے کہ ان کے بیٹے نے کسی ایک ملک کا سفر کیا، اور وہاں پر اسے ایک عورت کے ساتھ عشق ہوگیا۔ جس نے اس کی عقل اور ہوش و حواس اچک لیے۔ عقل ختم ہو گئی۔ اس نے اس عورت پر ہوٹلوں ؛ ریستورانوں میں کھانے کھلانے اور بڑی بڑی مارکیٹوں
|