رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کا تقاضا
۱۔اتباع سنت:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ محبت کا تقاضا یہ ہے کہ ہر معاملہ میں ان کی اطاعت وفرماں برداری کی جائے، جس چیز کا حکم دیں اسے فوراً بجالایا جائے اور جس چیز سے منع کریں اس سے اجتناب کیا جائے، جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:
﴿وَمَا آتَاکُمْ الرَّسُوْلُ فَخُذُ و ہُ وَمَا نَہَاکُمْ عَنْہُ فَانْتَہُوا﴾ (الحشر: ۷)
’’ رسول اللہ ( صلی اللہ علیہ وسلم ) جس چیز کا تمہیں حکم دیں اسے لے لو اور جس چیز سے روکیں اس سے رک جاؤ۔‘‘
ایسا نہیں کہ ان کے بعض فرامین پہ عمل کریں اور بعض کو بالائے طاق رکھ دیں ، جو لوگ ایسا کرتے ہیں وہ سراسر کفر کرتے ہیں ، بلکہ قرآن کی زبان میں ایسے لوگ کافر ہیں ، اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:
﴿اِنَّ الَّذِیْنَ یَکْفُرُوْنَ بِاللّٰہِ وَ رُسُلِہٖ وَ یُرِیْدُوْنَ اَنْ یُّفَرِّقُوْا بَیْنَ اللّٰہِ وَ رُسُلِہٖ وَ یَقُوْلُوْنَ نُؤْمِنُ بِبَعْضٍ وَّ نَکْفُرُ بِبَعْضٍ وَّ یُرِیْدُوْنَ اَنْ یَّتَّخِذُوْا بَیْنَ ذٰلِکَ سَبِیْلًاo اُولٰٓئِکَ ہُمُ الْکٰفِرُوْنَ حَقًّا وَ اَعْتَدْنَا لِلْکٰفِرِیْنَ عَذَابًا مُّہِیْنًاo﴾ (النساء: ۱۵۰-۱۵۱)
’’جو لوگ اللہ کے ساتھ او راس کے پیغمبروں کے ساتھ کفر کرتے ہیں اور جو لوگ یہ چاہتے ہیں کہ اللہ اور اس کے رسولوں کے درمیان فرق رکھیں اور جو لوگ کہتے
|