کے لیے بنایا گیا ہے۔
عورتوں کو ان مذکورہ چیزوں پہ عمل کرنا چاہیے تاکہ ان کے شوہر ان سے خوش ہوں اور گھر کا ماحول خوش گوار ہو۔
۳۔حسن معاشرت :
شوہر کا عورت پہ یہ حق ہے کہ وہ شوہر کے ساتھ اچھے طریقے سے رہے جب شوہر بستر پہ دراز ہو تو سونے کے وقت گھر یلو پریشانیوں اور بچوں کے معاملات کا ذکر نہ کرے ، بلکہ تمام چیزوں کو فراموش کرکے پوری استعداد ویکسوئی اورمکمل تیاری کے ساتھ شوہر کے ساتھ سوئے، کیونکہ یہ شوہر کے اہم حقوق وواجبات میں سے ہیں ، جن سے غفلت وسستی برتنا اس کے لیے جائز نہیں ہے ۔
نیک اور پاکباز عورتیں یہ بخوبی جانتی ہیں کہ سونے کے کمرے میں بھی ابھی کام باقی ہے اور سونا آخری کام ہے جسے قرآن میں فواکہہ سے تعبیر کیا گیا ہے، اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے :
﴿اِِنَّ اَصْحٰبَ الْجَنَّۃِ الْیَوْمَ فِیْ شُغُلٍ فَاکِہُوْنَ oہُمْ وَاَزْوَاجُہُمْ فِیْ ظِلَالٍ عَلَی الْاَرَائِکِ مُتَّکِؤُنَo لَہُمْ فِیْہَا فَاکِہَۃٌ وَّلَہُمْ مَا یَدَّعُوْنَo﴾
(یس:۵۵-۵۶)
’’جنتی لوگ آج کے دن اپنے (دلچسپ) مشغلوں میں ہشاش بشاش ہیں ، وہ اور ان کی بیویاں سایوں میں مسہریوں پر تکیہ لگائے بیٹھے ہوں گے، ان کے لیے جنت میں ہر قسم کے میوے ہوں گے اور بھی جو کچھ وہ طلب کریں ۔‘‘
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((إِذَا دَعَا الرَّجُلُ اِمْرَأَتَہٗ إِلٰی فِرَاشِہِ فَلَمْ تَاْتِہِ ، فَبَاتَ عَضَبَانَ، عَلَیْہَا لَعَنَتْہَا الْمَلَائِکَۃُ حَتّٰی تُصْبِحَ۔)) [1]
|