پایا ہی نہیں گیا جس کا نقصان اس کے فائدہ سے بڑھ کر نہ ہو۔‘‘ [1]
عشق کے نقصانات اور منفی پہلو
۱۔بسا اوقات عشق کفر کا سبب :
سیّدنا علامہ ابن قیم رحمہ اللہ عشق کے متعلق فرماتے ہیں : ’’ اس کی کئی اقسام ہیں ۔کبھی کبھار عشق کرنا کفر ہوتا ہے، جیسا کہ کوئی انسان اپنے محبوب سے ایسے محبت کرنے لگ جائے جیسے اللہ تعالیٰ سے محبت کی جاتی ہے ، اوراپنے محبوب کو اللہ تعالیٰ کے ساتھ شریک بنالے۔ پھر اس محب کے دل میں اپنے محبوب کی محبت سے بڑھ کر اللہ تعالیٰ کی محبت کیسے ہوسکتی ہے؟
یہ ایسا عشق ہے کہ اس عاشق کے لیے مغفرت نہیں ہوگی۔ بے شک یہ عشق شرک اکبر ہے، اور اللہ تعالیٰ شرک کو کبھی بھی معاف نہیں کریں گے۔ اس کفری اور شرکی عشق کی نشانی یہ ہے کہ : ’’ عاشق اللہ تعالیٰ کی رضامندی پر معشوق کی رضا مندی کو ترجیح دے۔ جب اس کے نزدیک معشوق کے حق میں اور اللہ تعالیٰ کے حق اور اس کی اطاعت میں ٹکراؤ ہو تو معشوق کے حق اور اس کی اطاعت کو اللہ تعالیٰ کے حق اور اس کی اطاعت پر ترجیح دے، اور اس کی رضامندی کو اللہ کی رضامندی پر ترجیح دے، اور اپنے محبوب کی رضا کے لیے ہر وہ قیمتی اور نفیس ترین چیز خرچ کردے جو کہ اس کے بس میں ہو، اور اپنے رب کے لیے اپنے پاس موجود چیزوں میں سب سے ردی چیز خرچ کرے، اور اپنے معشوق کی رضامندی حاصل کرنے ، اس کی قربت پانے اور اس کی اطاعت کے لیے اپنی تمام تر وسعتیں اور کوششیں برؤئے کار لائے۔ جب کہ اللہ تعالیٰ کی محبت اور قربت کے لیے وہی وقت لگائے جو معشوق کی محبت سے بچ جائے۔‘‘
پس چاہیے کہ خوب صورت چہروں کے عاشقوں کے احوال پر غور کیا جائے تو اکثر کو ان
|