وسنت میں ہو اور بلا تحقیق وجانکاری کے ہم کوئی ایسا عمل نہ کریں جس سے ہماری دنیا وآخرت تباہ وبرباد ہو جائے، اسلام کے اندر ادنیٰ سی سستی وکوتاہی سے انسان شرک وبدعت میں مبتلا ہوجاتا ہے اور بعض لوگوں کی اسی ذہنی کوتاہی کا نتیجہ ہے کہ وہ شرک وبدعت کے عمیق گڑھے میں گرجاتے ہیں ، یہ بدعات ، عبادت ، اعتقاد اور عمل تمام چیزوں میں پائی جاتی ہیں ، اس لیے تمام چیزوں کے اندر غور وفکر اور تأمل کی ضرورت ہے، اللہ تعالیٰ ہمیں تمام قسم کی بدعات وخرافات سے بچائے۔ آمین !
۳۔درود شریف پڑھنا :
رسول اللہ سے محبت کا تقاضا یہ ہے کہ جہاں بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے نام کا ذکر ہو تو سننے کے بعد فورا آپ پر درود بھیجا جائے، کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ہستی اس قدر مبارک اورعظیم ہے جن کا شکریہ اللہ کے شکریہ کے بعد ادا کرنا تمام مسلمانوں پہ فرض ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تئیس سالہ زندگی میں بے شمار قسم کے آلام ومصائب برداشت کرکے رہتی دنیا تک کے لیے کتاب وسنت کی روشنی جو اسلام وشریعت چھوڑ کر گئے ہم اس پر جتنا بھی ان کا شکر ادا کریں کم ہے، امت مسلمہ پر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے احسانات اس قدر ہیں کہ ہمیں ہر وقت ان پردرود بھیجنا چاہیے اور اس میں بخل سے کام نہیں لینا چاہیے ، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
((اَلْبَخِیْلُ الَّذِیْ مَنْ ذُکِرْتُ عِنْدَہُ فَلَمْ یُصَلِّ عَلَیَّ۔))[1]
’’جس کے سامنے میرا نام لیا جائے اور وہ میرے اوپر درود نہ بھیجے وہ بخیل ہے۔‘‘
اللہ تعالیٰ اور فرشتے خود نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر درود بھیجتے ہیں ، اللہ تعالیٰ مومنوں کو بھی درود بھیجنے کا حکم دیتا ہے، اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:
﴿اِنَّ اللّٰہَ وَ مَلٰٓئِکَتَہٗ یُصَلُّوْنَ عَلَی النَّبِیِّ یٰٓاَیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا صَلُّوْاعَلَیْہِ وَ سَلِّمُوْا تَسْلِیْمًاo﴾ (الأحزاب: ۵۶)
|