Maktaba Wahhabi

311 - 379
اس کا دل اپنے معشوق کی طرف متوجہ ہوتا ہے۔ عاشق اپنے رب کے حکم کی تعمیل اور اس کی عبادت سے بھاگتا ہے۔ یہاں تک کہ اگر وہ نماز میں کھڑا ہوتا ہے تو وہ نماز اس پر اتنی گراں گزرتی ہے گویا کہ وہ انگاروں پر کھڑا ہو، اور جب اپنی معشوق کی خدمت میں کھڑا ہوتا ہے تو اپنے دل و روح سے متوجہ ہوتا ہے؛ اور اس کے لیے پوری خیر خواہی کا مظاہرہ کرتا ہے، اور یہ اطاعت گزاری اس پر گراں نہیں گزرتی اور نہ ہی یہ وقت اس کے لیے کوئی لمبا ہوتا ہے۔ اس بات میں کوئی شک نہیں کہ یہ جو لوگ ایسی محبت کرتے ہیں ، وہ اپنے محبوب کو اللہ تعالیٰ کے ساتھ شریک بناتے ہیں ، اوران سے ایسی محبت کرتے ہیں جیسی محبت اللہ تعالیٰ سے کرنی چاہیے تھی۔ یہ لیلیٰ کامجنوں ہے ، جو کہ کہتا ہے: ’’ جب میں اپنا چہرہ اس کی طرف کرکے اس کا ارادہ کرتا ہوں تو وہ مجھے خیال کرتے ہیں کہ میں نماز پڑھتا ہوں ؛ اگرچہ مصلیٰ میرے پیٹھ کے پیچھے ہی کیوں نہ ہو۔ میرے اندر کوئی شرک نہیں ہے۔مگر اس کی محبت نے مجھے اسے عاجز کردیا ہے جیسے حلق میں پھنسی ہوئی ہڈی کا زخم طبیب کو دوا سے عاجز کردیتاہے۔ ‘‘[1] ۴۔عاشق کے دل کا عذاب: اس لیے کہ جو کوئی غیر اللہ سے محبت کرتا ہے ، اسے لازماً اس کی محبت کا عذاب برداشت کرنا پڑتا ہے ، جیساکہ شاعر نے کہا ہے : ’’زمین میں محبت کرنے والے سے بڑھ کر کوئی بد بخت نہیں ، اگر چہ وہ اپنی خواہشات ایک شیریں لطف کی طرح پالیں ۔ مگر آپ جب بھی اسے دیکھیں گے تو اسے روتا ہوا ہی پائیں گے۔ یا تووہ فراق کے خوف سے رو رہا ہوگایہ ملاقات کے شوق میں ۔ ‘‘[2]
Flag Counter