والدین سے محبت
اللہ تعالیٰ کے بنی نوع انسان پہ بہت سارے انعامات واحسانات ہیں ، اللہ نے انہیں پیدا کیا ، عقل ودانش، فہم وفراست، علم وہنر جیسی بیش بہا دولت سے نوازا، انہیں اشرف المخلوقات کے لقب سے ملقب کیا ، جس کا تقاضا یہ ہے کہ وہ اللہ وحدہ لاشریک لہ کا شکریہ ادا کریں ، اس کی عبادت وبندگی کریں ، اس کے سامنے سر نیاز خم کریں اور اس کی عبادت و ریاضت میں غیر کو شریک نہ کریں ۔
انسانوں کی تخلیق کا حقیقی خالق اللہ تبار ک وتعالیٰ ہے لیکن ان کا ذریعہ ماں باپ ہیں ، اسی لیے اللہ تبارک وتعالیٰ نے اپنی اطاعت وفرماں برداری کے ساتھ ہی والدین کی اطاعت وتابع داری کا ذکر فرمایا ہے، جس سے یہ مترشح ہوتاہے کہ خالق کی حیثیت سے جو ذات لائق عبادت وبندگی ہے، وہ تن تنہا اللہ کی ذات ہے مگر مخلوق کے اعتبار سے جو ہستیاں زیادہ قابل قدر اور باعث احترام ہیں ، معروف چیزوں میں جن کی اطاعت وفرماں برداری کی جاسکتی ہے اور جن کے ساتھ حسن سلوک اور حسن معاشرت کیا جاسکتا ہے وہ یقینا والدین ہیں ، خالق کی عبادت اور مخلوق میں والدین کے ساتھ محبت اور حسن سلوک انسانی فطرت میں ودیعت کر دی گئی ہے اگر انسان ان چیزوں سے دلی محبت وشیفتگی رکھتا ہے او ران کے حقوق وفرائض کما حقہ ادا کرتا ہے تو گویا وہ فطرت سلیمہ کے مطابق عمل درآمد کررہا ہے ۔
خالق حقیقی اور معبود برحق اللہ تعالیٰ کے احسانات کے بعد اگر کسی کے احسانات بے پایاں انسانوں کے اوپر ہیں تو وہ والدین کے ہیں ، انسان کی ولادت وعہد طفولیت سے لے کر سن شعور تک اس کے اوپر والدین کے جو عظیم احسانات اور کرم فرمائیاں ہیں انہیں کبھی فراموش
|