Maktaba Wahhabi

91 - 379
سامنے کھڑی ہے، لوگ اسلحہ سے حملہ کرنے ہی والے ہیں ، لیکن قربان جایئے !جاں نثار صحابی حضرت علی رضی اللہ عنہ پر اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت رسول پر، جو واقعہ رسول اللہ کی ہجرت کے موقع پر پیش آیا، اللہ کے دین کی خاطر اور اپنے رسول محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت کی خاطر اس کٹھن اور مشکل رات میں رسول اللہ کے اس بستر پہ سوجاتے ہیں جس پر سونے والے کا سر کاٹنے کے لیے کفار ومشرکین کے سردار دروازے کے باہر انتظار کررہے ہیں ، آپ رضی اللہ عنہ نے اپنے حبیب صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے جس فدا کاری کا ثبوت دیا ہے، وہ تاریخ اسلام کا ایک روشن باب ہے۔ ۳۔انصار کی آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت : حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جنگ احد کے دوران ایک موقع پر رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم صرف سات انصاری اور دو قریشیوں کے ساتھ سارے لشکر سے الگ ہوگئے تو کافروں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو قتل کرنے کے لیے آپ پر زبردست ہجوم کردیا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: کون ان کافروں کو ہم سے دور کرتا ہے اس کے لیے جنت ہے؟ یا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: وہ جنت میں میرا رفیق ہوگا۔ انصار میں سے ایک آدمی آگے بڑھا، لڑا حتی کہ شہید ہوگیا ، پھر کفار نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر ہجوم کیا پھر آپ نے وہی بات دہرائی کون ہے جو انہیں ہم سے دور کرے؟ اس کے لیے جنت ہے یا فرمایا جنت میں وہ میرا رفیق ہوگا، ایک اور انصاری آگے بڑھا مقابلہ کیا اور مارا گیا ، اسی طرح ہوتا رہا حتی کہ ساتوں انصاری صحابی باری باری شہید ہوگئے ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے (اپنے قریشی) ساتھیوں سے فرمایا ہم نے اپنے انصاری ساتھیوں سے انصاف نہیں کیا ۔[1] ۴۔حضرت معاذ بن عمرواور حضرت معاذ بن عفراء رضی اللہ عنہما کی محبت : حضرت عبد الرحمن رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ بدر کے روز میں صف میں کھڑا تھا ، میں نے دیکھاکہ اچانک میرے دائیں بائیں انصار کے دونوجوان کھڑے ہیں ، میں نے خواہش کی کہ
Flag Counter