۲۔جریج عابد رحمہ اللہ کا قصہ :
سیّدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
’’… ایک عورت نے کہا کہ میں جریج کو پھانس لوں گی، وہ اس کے سامنے آئی اور اس سے بات چیت کی لیکن اس نے انکار کر دیا، تو وہ ایک چرواہے کے پاس گئی اور اپنے آپ کو اس کے حوالہ کر دیا۔ چنانچہ اس کے ایک بچہ پیدا ہوا۔ تو کہنے لگی: یہ جریج کا ہے۔ لوگ جریج کے پاس آئے اس کے عبادت خانے کو توڑ دیا، اس کو عبادت خانے سے نیچے اتارا اور اس کو گالی دی۔ جریج نے وضو کیا اور نماز پڑھی، پھر اس لڑکے پاس آ کر کہا :اے بچے تیرا باپ کون ہے؟ اس بچہ نے جواب دیا: چرواہا …‘‘[1]
دیکھیں ! اللہ تعالیٰ نے کیسے ایک بچے کو قوت گویائی دے دی ، اس لیے کہ اس نے اس فاحشہ عورت کے ساتھ برائی کرنے کو پوری پوری قدرت ہونے کے باوجود صرف اللہ تعالیٰ کی رضا کے لیے اس کے خوف سے ترک کردیا تھا۔
۳۔ربیع بن خثیم رحمہ اللہ کا قصہ :
ان کی قوم کے کچھ شریر لوگوں نے ایک بہت ہی حسن و جمال والی عورت سے مطالبہ کیا
|