Maktaba Wahhabi

63 - 379
ہے، دنیا میں خوشی وغمی، تندرستی وبیماری ، مال داری وغریبی ، غنا ومفلسی، اولاد سے بہر مند ہونا یا بے اولاد ہونا یہ سب یکساں ہیں ، کسی کو اللہ تعالیٰ ان چیزوں کو دے کر آزماتاہے اور کسی کو ان چیزوں سے محروم کرکے آزماتا ہے اور وہ دیکھنا چاہتا ہے کہ کون بندہ میرا شکر بجالاتا ہے۔ قرآن کریم اور احادیث رسول ان ابتلاء وآزمائش اور اچھی اور بری تقدیر سے بھری پڑی ہیں اور اللہ تعالیٰ نے موت وحیات کو محض اس لیے پیدا کیا ہے کہ وہ لوگوں کو آزمائے اور دیکھے کہ کون اللہ سے خوش ہوکر اچھے اعمال کرتا ہے اور کون ناراض ہوکر برے اعمال کرتاہے اور یہ خوشی اور ناخوشی اللہ کی محبت کے لیے بہت بڑی نشانی ہے، اگر ہم مکروہ اور نفس کے مخالف چیزوں پہ راضی ہیں اور اللہ سے حسن ظن رکھتے ہوئے اپنے نیک اعمال میں کوشاں ہیں ، اس کی حرام کردہ چیزوں سے احتراز کررہے ہیں تو یہ ہمارے لیے محبت الٰہی کی بہت بڑی نشانی ہے۔ ۶۔اللہ تعالیٰ کے ساتھ شرک نہ کرنا : اللہ تعالیٰ کے ساتھ محبت کا تقاضا یہ ہے کہ صرف اسی کی عبادت کی جائے، اس کی عبادت میں غیر کو شریک نہ کیا جائے، اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے: ﴿اِنَّہٗ مَنْ یُّشْرِکْ بِاللّٰہِ فَقَدْ حَرَّمَ اللّٰہُ عَلَیْہِ الْجَنَّۃَ وَ مَاْوٰیہُ النَّارُ وَ مَا لِلظّٰلِمِیْنَ مِنْ اَنْصَارٍo﴾ (المائدہ: ۷۲) ’’جس نے اللہ کے ساتھ شریک ٹھہرایا اس پر اللہ نے جنت حرام کردی اور اس کا ٹھکانا جہنم ہے ایسے ظالموں کے لیے کوئی مددگار نہیں ۔‘‘ نیز ارشاد الٰہی ہے: ﴿اِنَّ اللّٰہَ لَا یَغْفِرُ اَنْ یُّشْرَکَ بِہٖ وَ یَغْفِرُ مَا دُوْنَ ذٰلِکَ لِمَنْ یَّشَآئُ وَ مَنْ یُّشْرِکْ بِاللّٰہِ فَقَدِ افْتَرٰٓی اِثْمًا عَظِیْمًاo﴾ (النساء: ۴۸) ’’یقینا اللہ تعالیٰ اپنے ساتھ شریک کیے جانے کو نہیں بخشتا اور اس کے سوا جسے
Flag Counter