Maktaba Wahhabi

149 - 379
ایک کو سوچ سمجھ کر دوست کا انتخاب کرنا چاہیے ۔‘‘ اس کے برخلاف جو لوگ بروں کو اپنا دوست بناتے ہیں ، ان کی تباہ کاریوں سے سبھی واقف ہیں ، سامنے دوستی کا دم بھرتے ہیں لیکن غائبانہ ان کی بے عزتی کرتے ہیں ، حتی کہ ایسے دوستوں سے گھر کی عزت وناموس بھی محفوظ نہیں رہتی اور ایسے لوگوں سے دوستی کا نتیجہ بہت بھیانک اور خطرناک ہوتاہے، شراب پینے والا شراب ہی پلائے گا، سگریٹ کا عادی سگریٹ ہی ہاتھ میں دے گا، برا ساتھی دنیا وآخرت دونوں میں خسارہ کا باعث ہے اور اکثر ایسی دوستی دشمنی میں تبدیل ہوجاتی ہے اور اس وقت افسوس ہوتاہے کہ کاش! میں نے فلاں کو اپنا دوست نہ بنایا ہوتا۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ﴿یَاوَیْلَتٰی لَیْتَنِیْ لَمْ اَتَّخِذْ فُلَانًا خَلِیْلًاo﴾ (الفرقان: ۲۸) ’’ہائے افسوس کاش کہ میں نے فلاں کو دوست نہ بنایا ہوتا۔‘‘ لقمان علیہ السلام کی نصیحت : اے میرے بیٹے! آخر میں ، میں تجھے لقمان علیہ السلام کی پند ونصیحت لکھتا ہوں جسے انہوں نے اپنے بیٹے سے کی تھی ، جسے اللہ تعالیٰ نے رہتی دنیا تک کے لیے قرآن کریم میں نازل کردیا تاکہ ہر باپ اپنے بیٹے کو بطور نصیحت کہے، اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ﴿وَ اِذْ قَالَ لُقْمٰنُ لِابْنِہٖ وَ ہُوَ یَعِظُہٗ یٰبُنَیَّ لَا تُشْرِکْ بِاللّٰہِ اِنَّ الشِّرْکَ لَظُلْمٌ عَظِیْمٌo وَ وَصَّیْنَا الْاِنْسَانَ بِوَالِدَیْہِ حَمَلَتْہُ اُمُّہٗ وَہْنًا عَلٰی وَہْنٍ وَّ فِصٰلُہٗ فِیْ عَامَیْنِ اَنِ اشْکُرْلِیْ وَ لِوَالِدَیْکَ اِلَیَّ الْمَصِیْرُo﴾ (لقمان: ۱۳) ’’اور جب لقمان نے وعظ کہتے ہوئے اپنے لڑکے سے فرمایا کہ میرے پیارے بچے! اللہ کے ساتھ شریک نہ کرنا ، بے شک شرک بڑا بھاری ظلم ہے۔ ہم نے انسان کو اس کے ماں باپ کے متعلق نصیحت کی ہے، اس کی ماں نے دکھ پر دکھ
Flag Counter