Maktaba Wahhabi

169 - 379
ساتھ الفت ومحبت، لطف ونرمی اور خوش اخلاقی کا مظاہرہ کریں اور شکوہ وشکایت کی تمام دیواریں منہدم کردیں ، اپنے اندر دینداریت اور صالحیت کو فروغ دیں اور ہر چیز کو شریعت کی مقرر کردہ کسوٹی اور ترازو پہ تولیں ، ساتھ ہی یہ بھی ضروری ہے کہ شادی سے پہلے شریعت کے قوانین وضوابط کو ملحوظ خاطر رکھ کر شادی رچائیں ، جس سے ازدواجی زندگی سدا خوش گوار گزرتی ہے اور میاں بیوی کے مابین شکوہ وشکایت کی نوبت نہیں آتی ، دونوں اطمینان قلب اور انشراح صدر کے ساتھ پر لطف زندگی گزارتے ہیں ۔ عورت دین دار ہو: شادی کے وقت جو چیز قابل توجہ ہے وہ یہ ہے کہ عورت کے انتخاب میں دینداریت کو ترجیح دی جائے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((تُنْکَحُ الْمَرْأَۃُ لِأَرْبُعٍ: لِدِیْنِہَا وَجَمَالِہَا وَحَسَبِہَا وَنَسَبِہَا ، فَاظْفَرْ بِذَاتِ الدِّیْنِ ، تَرِبَتْ یَدَاکَ۔)) [1] ’’ چار چیزوں کی وجہ سے عورت سے نکاح کیا جاتاہے: اس کے مال ودولت ، حسن وجمال، حسب ونسب اور دین کے سبب سے، تم دین والی کو ترجیح دے کر کامیابی حاصل کرو۔ ‘‘ شریعت کے بتائے گئے ان اصولوں میں بہت سارے فوائد مضمر ہیں ، دیندار بیوی اولاد کو اسلامی تعلیم وتربیت سے آراستہ وپیراستہ کر ے گی، خاوند کے مال ودولت کی حفاظت کرے گی ، عفت وپاکدامنی اختیار کرے گی، گھر کے ماحول کو پاکیزہ رکھے گی، اس طرح گھر امن وسکون کا گہوارہ بن جائے گا۔ حسین وجمیل ہونے کے ساتھ ساتھ اعلیٰ حسب ونسب کی مالک ہو جس کی وجہ سے دین ودنیا میں ایسی ترقی کا باعث بن سکے جو اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول کو مطلوب ومقصود ہو ۔
Flag Counter