فیصلے وہ خود آسمان پہ کرتا ہے، ﴿وَلَقَدْ خَلَقْنٰکُمْ اَزْوَاجًا ﴾ کے تحت انسان اپنے لکھے گئے نوشتہ کے مطابق بیوی کو پاتا ہے، فطری طور پہ ناآشنا اور غیر معروف دو دل اکٹھے ہوتے ہیں اور شادی کے بندھن میں بندھ کر اپنی ازدواجی زندگی کا آغاز کرتے ہیں ، یہ ایسی زندگی ہے جس میں دونوں ایک دوسرے کے محتاج ہوتے ہیں ، دونوں میں قلبی لگاؤ وقربت پیدا ہوتی ہے، دونوں ایک دوسرے کی طرف کھنچے چلے جاتے ہیں ، اور دونوں ایک دوسرے کے لیے لباس وپوشاک بن جاتے ہیں ۔ جیسا کہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:
﴿ہُنَّ لِبَاسٌ لَّکُمْ وَاَنْتُمْ لِبَاسٌ لَّہُنَّ﴾ (البقرہ :۱۸۷)
’’وہ تمہارے لیے پوشاک ہیں اور تم ان کے لیے پوشاک ہو۔‘‘
میاں بیوی کے مابین چولی دامن کا رشتہ ہے ، دونوں ایک دوسرے سے چین و سکون ، آرام وراحت اور اطمینان وتسلی حاصل کرتے ہیں ، بیوی کے بغیر شوہر کی اور شوہر کے بغیر بیوی کی زندگی عبث وبے کار ہے ، اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:
﴿وَ مِنْ اٰیٰتِہٖٓ اَنْ خَلَقَ لَکُمْ مِّنْ اَنْفُسِکُمْ اَزْوَاجًا لِّتَسْکُنُوْٓا اِلَیْہَا وَ جَعَلَ بَیْنَکُمْ مَّوَدَّۃً وَّرَحْمَۃً اِنَّ فِیْ ذٰلِکَ لَاٰیٰتٍ لِّقَوْمٍ یَّتَفَکَّرُوْنَo﴾
(الروم: ۲۱)
’’اور اس کی نشانیوں میں سے ہے کہ تمہاری ہی جنس سے بیویاں پیدا کیں تاکہ تم ان سے آرام پاؤ، اس نے تمہارے درمیان محبت او رہمدردی قائم کردی ، یقینا غوروفکرکرنے والوں کے لیے اس میں بہت سی نشانیاں ہیں ۔‘‘
میاں بیوی کے مابین اٹوٹ رشتہ ، محبت کی بنا پر استوار ہوتاہے اور دونوں دو جسم اور ایک جان وروح بن جاتے ہیں ، اگرچہ مرور زمانہ کے ساتھ ساتھ آپسی محبت میں کمی اور زیادتی ہوتی رہتی ہے، اس پیار ومحبت کو دائمی طور پر برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ دونوں ایک دوسرے کو سمجھیں ، دونوں کے دل ایک دوسرے کی طرف مائل ہوں ، ایک دوسرے کے
|