Maktaba Wahhabi

140 - 379
قوی امید رکھتاہوں کہ یہ چند جملے تجھے صراط مستقیم، نیکی وبھلائی اور رشد وہدایت کی طرف راہنمائی کریں گے۔ میں یہ باتیں تمہارے لیے اس لیے تحریر کررہا ہوں کہ مجھے برابر ڈر وخوف اور خدشہ لگارہتا ہے کہ کل قیامت کے دن اپنی مسئولیت وذمہ داری کے بارے میں سوال نہ کیا جاؤں کہ تونے اپنے بیٹے کو سیدھے راستے کی راہنمائی کیوں نہیں کی؟اسے وعظ ونصیحت کیوں نہ کی ؟ اسے اپنی غلط روش اور برے طرز زندگی سے روکا کیوں نہیں ؟کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے: ((کُلُّکُمْ رَاعٍ وَکُلُّکُمْ مَسْئُولٌ عَنْ رَعِیَّتِہِ فَالْإِمَامُ الَّذِی عَلَی النَّاسِ رَاعٍ وَہُوَ مَسْئُولٌ عَنْ رَعِیَّتِہِ وَالرَّجُلُ رَاعٍ عَلَی أَہْلِ بَیْتِہِ وَہُوَ مَسْئُولٌ عَنْ رَعِیَّتِہِ وَالْمَرْأَۃُ رَاعِیَۃٌ عَلَی أَہْلِ بَیْتِ زَوْجِہَا وَوَلَدِہِ وَہِیَ مَسْئُولَۃٌ عَنْہُمْ وَعَبْدُ الرَّجُلِ رَاعٍ عَلَی مَالِ سَیِّدِہِ وَہُوَ مَسْئُولٌ عَنْہُ أَلَا فَکُلُّکُمْ رَاعٍ وَکُلُّکُمْ مَسْئُولٌ عَنْ رَعِیَّتِہِ)) [1] ’’سنو ! تم سب اپنی رعیت کے محافظ ہو اور تم سب سے رعیت کی بابت پوچھا جائے گا ، حاکم جو لوگوں کی اصلاح کے لیے مقرر کیا گیا ہے، رعیت کا نگہبان ہے، وہ اپنی رعیت کے احوال کے بارے میں پوچھا جائے گا ، مرد اپنے اہل خانہ کا نگہبان ہے اور وہ اپنی رعیت یعنی اہل خانہ کی بابت پوچھا جائے گا، عورت اپنے شوہر کے گھر اور اس کے بچوں کی محافظ ہے اور اس سے ان کی بابت سوال کیا جائے گا، آدمی کا غلام اپنے مالک کے مال کا نگراں ہے اور اس سے اس کی بابت دریافت کیا جائے گا، سنو! تم سب کے سب راعی ہو اور تم سب اپنی رعیت کی بابت سوال کیے جاؤگے۔‘‘
Flag Counter