سلسلہ میں ہی کسی کام کے انجام دینے پر انہیں ورغلائیں اور کہیں کہ فلاں مضمون پڑھ لوگے تو تمہارے لوازمات خرید دوں گا، وغیرہ وغیرہ۔
اسی طرح بچے کو یہ باور کرایا جائے کہ جو تعلیم تم حاصل کررہے ہو ، مستقبل میں انہی چیزوں کو تم ذریعہ معاش بناؤگے، دیکھو! گاؤں میں یا پڑوس میں فلاں لڑکا یا خود میں نے تمہاری طرح تعلیم حاصل کی ، روزانہ اسکول جاتا تھا ، خوب محنت سے پڑھتا تھا اور پڑھائی ختم ہونے کے بعد اب نوکری کررہاہوں ، تم لوگ بھی آئندہ انہی سارے ادوار سے گزرو گے ، پھر شادی ہوگی اور تم لوگ بھی اپنی بیوی اور بچوں کے ساتھ زندگی گزاروگے ، بچوں کو تعلیم دوگے اور یہ سلسلہ برابر چلتا رہے گا، اس سے بچوں کے دل ودماغ پہ بہت اچھا اثر پڑتا ہے، اسی طرح بچوں کویہ بتایا جائے کہ میں جب پڑھتا تھا تو کلاس میں اول پوزیشن حاصل کرتا تھا ، ہوم ورک روزانہ بناتا تھا ، پڑھنے کے وقت میں خوب محنت اور دل لگا کر پڑھتا تھا اورکھیل کے وقت میں خوب کھیلتا تھا ، کلاس میں ٹیچر جو یاد کرنے کے لیے سبق دیتے تھے اسے پوری مستعدی کے ساتھ یاد کرتا تھا ، کلاس سے کبھی غیر حاضر نہیں ہوتا تھا جس کی وجہ سے اساتذہ بہت خوش ہو تے تھے ۔
اسی طرح وہ بچے جو آٹھویں کلاس پاس کر لیتے ہیں انہیں زیادہ سے زیادہ راہنمائی کی جائے کیوینکہ وہ اس عمر میں اپنے نفع ونقصان کے بارے میں سوچ سکتے ہیں اور پڑھائی کے اندر رغبت ودلچسپی بڑھانے کے لیے یہ بہت کار گر نسخہ ہے، مثلاً اس عمر میں بچے کو بتایا جائے کہ عربی، اردواور انگلش کے اچھے اچھے الفاظ کی الگ کاپی بنائے اور اس میں الفاظ کے اتنے مفید ذخیرے جمع کرلے کہ ساری زندگی اسے کام آئے اور ایسی کاپیوں کو ہمیشہ اپنے ساتھ رکھے ، اگر پڑھائی کا دور ختم ہوجائے، نوکری کرنے لگے تو بھی انہیں اپنے ساتھ رکھے تاکہ کبھی دل کر ے تو ایک نظر دیکھ لیا کرے ، اسی طرح اگر بچہ مدرسہ کی تعلیم میں ہے اور فراغت تک تعلیم جاری رکھ سکتا ہے تو ہر مسئلہ پر قرآن وحدیث کے نصوص یاد کرے اور زیادہ بہتر یہ
|