Maktaba Wahhabi

223 - 379
مسلمان ہیں اور ہمارا یقین واعتماد ہے کہ ہم حق وصداقت پر ہیں ، ہم جس عظیم ذمہ داری کے لیے یہاں آئے ہیں ، وہ ہے اسلام کی سربلندی ، جس کا بدلہ ہمیں اس دنیا میں نہیں لینا ہے بلکہ آخرت میں اللہ رب العالمین سے لینا ہے، میرے سپہ سالارو! تم میرے کہنے سے نہیں آئے ہو اور نہ تم کسی کے دباؤ میں تیر وتلوار اٹھائے ہو، تم اپنی مرضی سے یہاں آئے ہو، اب جب کہ سمندر پار کرچکے ہو ، کشتیاں جلا دی گئیں ہیں اور دیکھو آگے دشمن ہے اور پیچھے موجیں مارتا ہوا پانی سے بھرا ہوا سمندر، اب اگر آگے بڑھنے سے ڈرتے ہو تو دشمن تمہارا صفایا کردے گا اور اگر پیچھے ہٹتے ہو تو سمندر میں غرق آب ہوجاؤگے، میں تم سے ہمیشہ آگے رہوں گا اور دشمنوں پہ ضرب کاری پہلے میں کروں گا، لہٰذا اٹھو! اور کفر وضلالت، تمرد وطغیانی اور زندیقیت وشیطنت کا صفا کردو ۔ آخر وہ کون سی طاقت وقوت تھی جس نے اسلام کے ان نوجوان سپاہیوں کو اپنی جان ومال قربان کردینے پر مجبور کردیا ، یقینا وہ ایمان کی دولت تھی ، کتاب وسنت سے لگاؤ تھا اوردینی تعلیم وتربیت کا نتیجہ تھا۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات مبارکہ اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی زندگی ہمارے لیے مشعل راہ ہے ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سایۂ عاطفت میں تعلیم وتربیت پانے والے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی رہبری میں زندگی گزارنے والے آپ کے سچے اورجانثار ساتھی، کیا آپ ان کے حالات زندگی بھول گئے؟ اور یہ سچ ہے جو قوم اپنے اسلاف کرام اور آباء واجداد کی تاریخ کو بھلا دیتی ہے، اسے اس دنیا میں جینے کا کوئی حق نہیں ہوتا ، اس پہ دشمن کا رعب و دبدبہ طاری ہو جاتاہے اور وہ ایک زندہ نعش بن جاتی ہے جس کا نظارہ ہم روزانہ کر رہے ہیں ۔ رسول اللہ نے فرمایا تھا: ((یؤشک الأمم أن تداعی علیکم کما تداعی الأکلۃ إلی قصعتہا، فقال قائل: ومن قلۃ نحن یومئذ؟ قال: بل أنتم یومئذ
Flag Counter