Maktaba Wahhabi

222 - 379
شب وروز کے مسائل اور آئے دن اٹھنے والی مہلک بیماریوں اور نت نئے سر اٹھانے والے فسادات وخرافات پہ ہمارا گہرا مشاہدہ ومعائنہ ہو، قوم وملت کے حالات وکوائف سے واقفیت ہو، ملک ووطن اور دنیا بھر میں بسنے والے مسلمانوں کے حالات سے آگہی ہو، آج ہم دیکھ رہے ہیں کہ ہر جگہ مسلمان تباہ وبرباد ہورہے ہیں ، ظلم وستم، سفاکیت وبربریت کا شکار ہورہے ہیں ، ان کے خونوں سے ہولی کھیلی جارہی ہے، ہماری ماؤں اور بہنوں کی عزت وناموس کو تارتار کیا جارہا ہے، ہمارے گھروں پہ میزائل برسائے جارہے ہیں ، بلڈوزر چلائے جارہے ہیں ، مسجدیں منہدم کی جارہی ہیں ، ہمارے تشخص کا جنازہ پڑھا جارہا ہے، آخر ہم مسلمانوں کے اتنے برے حالات کیوں ہیں ، یہ ایک لمحہ فکریہ ہے ، مسلمانوں کے لیے درس وعبرت ہے، والدین کے لیے ایک چیلنج ہے۔ یہ مسلمہ حقیقت ہے کہ جو قوم اپنی تہذیب وثقافت چھوڑ دیتی ہے، اس کے اوپر زوال وانحطاط اورتباہی وبربادی کے بادل منڈلانے لگتے ہیں ، دشمنوں کا رعب ودبدبہ اس پرطاری ہوجاتاہے، ہر جگہ وہ ذلیل وخوار ہوتی ہے، یہی وہ کتاب وسنت کی تعلیمات تھیں ، یہی وہ دین ومذہب کے قیود وضوابط تھے ، جن پہ عمل پیرا ہوکر ہمارے اسلاف کرام ہر جگہ کامیاب وکامران رہے، دنیا کے چپے چپے میں اسلام کا پرچم لہرایا، یہی وہ ایمانی طاقت وقوت تھی جس سے وہ ہر جگہ بلند وبالا رہے، یہی وہ اسلام سے محبت وشغف کا نتیجہ تھا کہ جہاں گئے، چلتے رہے اور کبھی پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا ۔ دشت تو دشت ہے دریا بھی نہ چھوڑے ہم نے بحر ظلمات میں دوڑا دیے گھوڑے ہم نے فاتح اندلس طارق بن زیاد چند سپہ سالاروں کے ساتھ ارض اندلس پہ قدم رکھتے ہیں ، سمندر عبورکرنے کے بعد ساری کشتیاں جلادیتے ہیں اور اپنے مجاہدوں کے سامنے یہ خطاب کرتے ہیں میرے ساتھیو! اسلام کے سپہ سالارو !دور دراز سے آئے ہوئے مجاہدو! ہم چند
Flag Counter