(جو بچے کی پیدائش کے وقت تکلیف سے نکلتی ہے) [1]
اسی طرح حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک شخص نے عرض کیا:
((یَا رَسُولَ اللّٰہِ مَا حَقُّ الْوَالِدَیْنِ عَلَی وَلَدِہِمَا قَالَ ہُمَا جَنَّتُکَ وَنَارُکَ۔)) [2]
’’اے اللہ کے رسول! ماں باپ کا اولاد پر کیا حق ہے’ فرمایا تیری جنت ودوزخ وہی دونوں ہیں ۔‘‘
ماں باپ کو شفقت ورحمت اور پیار ومحبت سے دیکھنے سے حج مقبول کا ثواب ملتا ہے۔ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے:
((اَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلي اللّٰه عليه وسلم قَالَ مَا مِنْ وَلَدٍ بَارٍّ یَنْظُرُ اِلٰی وَالِدَیْہِ نَظْرَۃَ رَحْمَۃٍ اِلَّا کَتَبَ اللّٰہُ لَہٗ بِکُلِّ نَظْرَۃٍ حَجَّۃً مَبْرُوْرَۃً قَالُوْا وَاِنْ نَظَرَ کُلَّ یَوْمٍ مَائَۃَ مَرَّۃٍ قَالَ نَعَمْ اللّٰہُ اَکْبَرُ وَاَطْیَبُ۔))[3]
’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ ماں باپ کے ساتھ جو نیکی کرنے والا فرزند اپنے ماں باپ کو محبت کی نگاہ سے دیکھتا ہے تو اللہ اس کے لیے ہر مرتبہ دیکھنے کے بدلے میں اس کے اعمال نامے میں ایک حج مقبول کا ثواب لکھتاہے، صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا اگرچہ وہ دن میں سو مرتبہ دیکھے، آپ نے فرمایا: ہاں ! اللہ بہت بڑا اور پاکیزہ تر ہے۔‘‘
والدین کی خدمت کرنا جہاد فی سبیل اللہ سے بھی بڑھ کر ہے، حضرت جاہمہ رضی اللہ عنہ نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت اقدس میں آکر عرض کیا :
|