Maktaba Wahhabi

122 - 379
ہے کیا میں اس کے ساتھ صلہ رحمی کروں ؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہاں ! اپنی ماں کے ساتھ صلہ رحمی کرو ۔‘‘ حدیث میں والدین کے ساتھ حسن سلوک اور ان سے صلہ رحمی کرنے کو رزق اور عمر میں بڑھوتری کا سبب بتا یا گیا ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ((مَنْ سَرَّہُ أَنْ یُمِدَّلَہٗ فِیْ عُمُرِہِ وَیَزْدَادُ لَہٗ فِیْ رِزْقِہِ فَیَبَرَّوَالِدَیْہِ وَلْیَصِلْ رَحِمَہٗ۔)) [1] ’’جو کوئی چاہتا ہے کہ اس کی عمر دراز ہو اور اس کی روزی میں بڑھوتری ہو تو وہ اپنے والدین کے ساتھ حسن سلوک کرے اور ان سے صلہ رحمی کرے ۔‘‘ معلوم ہواکہ اگر والدین مشرک وکافر ہوں اس وقت بھی ان کے ساتھ حسن سلوک کرنا ہے، ہاں اگر وہ شرک وکفر کا حکم دیں تو اس میں ان کی بات قابل قبول نہ ہوگی، جیسا کہ اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا : ﴿وَ وَصَّیْنَا الْاِنْسَانَ بِوَالِدَیْہِ حُسْنًا وَ اِنْ جَاہَدٰکَ لِتُشْرِکَ بِیْ مَا لَیْسَ لَکَ بِہٖ عِلْمٌ فَلَا تُطِعْہُمَا اِلَیَّ مَرْجِعُکُمْ فَاُنَبِّئُکُمْ بِمَا کُنْتُمْ تَعْمَلُوْنَo﴾ (العنکبوت:۸) ’’ہم نے ہر انسان کو اپنے ماں باپ کے ساتھ اچھا سلوک کرنے کی نصیحت کی ہے ، ہاں اگر وہ یہ کوشش کریں کہ آپ میرے ساتھ اسے شریک کرلیں جس کا آپ کو علم نہیں تو ان کا کہنا نہ مانئے، تم سب کا لوٹنا میری ہی طرف ہے، پھر میں ہر اس چیز سے جو تم کرتے تھے تمہیں خبردوں گا۔‘‘ نیز ارشاد الٰہی ہے: ﴿وَ وَصَّیْنَا الْاِنْسَانَ بِوَالِدَیْہِ حَمَلَتْہُ اُمُّہٗ وَہْنًا عَلٰی وَہْنٍ وَّ فِصٰلُہٗ
Flag Counter