ترکیبی (Food Additives)حلال نہیں ہوتے ، بلکہ کتنی ہی ایسی کھانے پینے کی اشیاء ہیں جن کے اجزائے ترکیبی حلال نہیں ہیں اور ہم اس بارے میں علم نہیں رکھتے، خصوصا غیر مسلم مصنوعات جیسے بسکٹس، چپس ، چاکلیٹس وغیرہ میں عموماً اجزائے ترکیبی کے حرام ہونے کا اندیشہ ہوتا ہے ، ابھی حال ہی میں ملائیشیا میں ایک معروف چاکلیٹ Cadbury پر اسی حوالہ سے پابندی لگائی گئی تھی کہ اس میں سور کا DNA پایا گیا تھا، اور یہ چاکلیٹ ہمارے ہاں بہت شوق سے کھائی جاتی ہے!۔اشیاء کے اجزائے ترکیبی میں مختلف عناصر شامل کئے جاتے ہیں اور انہیں ایک خاص کوڈ دیا جاتا ہے ، جسے E code کہتے ہیں ، جو عناصر مختلف اشیاء کے بنانے میں استعمال ہوتے ہیں ان کے مصادر حلال بھی ہوسکتے ہیں اور حرام بھی ، مثال کے طور پر ایک عنصر جسے ’’Gelatin‘‘ کہا جاتا ہے اسے نباتات سے بھی نکالا جاتا ہے اور گائے کی ہڈیوں سے اور سور سے بھی نکالا جاتا ہے اور بعض ممالک میں مردار کی ہڈیوں سے بھی نکالا جاتا ہے ، یہ جیلاٹن مختلف اشیاء مثلا جیلی، ببل گم ، ٹوتھ پیسٹ اور صابن وغیرہ کے علاوہ اور بہت سی اشیاء میں استعمال کیا جاتا ہے ، اگر یہ جیلاٹن حلال ذرائع سے حاصل کی جائے تو حلال ہے اور اگر حرام ذرائع سے حاصل کی جائے تو حرام ہے ۔ جو اجزائے ترکیبی (Food Additives) مختلف اشیاء میں استعمال ہوتے ہیں ان کی تعداد تقریبا 1500 ہے اور انہیں 100 سے لے کر 1599 تک مختلف E Numbers دئیے گئے ہیں۔ ان اجزائے ترکیبی میں سے کچھ حلال ہیں اور کچھ حرام ہیں اور کچھ ایسے ہیں جو کبھی حلال ذرائع سے حاصل کئے جاتے ہیں اور کبھی حرام ذرائع سے ۔ جو اجزائے ترکیبی(Food Additives) حرام ہیں یا کبھی حرام ہوتے ہیں ، ان کی حرمت کی وجہ یا تو یہ ہے کہ وہ سور سے حاصل کئے جاتے ہیں یا مردار سے یا پھر ان میں الکوحل کا استعمال ہوتا ہے۔ یہ تقریبا سو کے لگ بھگ ہیں ،ان اجزائے ترکیبی کی تفصیل اور ان کے نمبرز درج ذیل ہیں: E Numbers Name Family 1 E101 Vitamins G Yellow dyes 2 E101i Riboflavin Yellow dyes 3 E101ii Riboflavin 5'-phosphate Yellow dyes 4 E101iii Riboflavin de Bacillus subtilis Yellow dyes |
Book Name | البیان اسلامی ثقافت نمبر |
Writer | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی |
Publisher | المدینہ اسلامک ریسرچ سینٹر کراچی |
Publish Year | 2015 |
Translator | |
Volume | |
Number of Pages | 452 |
Introduction | زیر تبصرہ کتاب دراصل سہہ ماہی البیان کی خصوصی اشاعت ہے جو اسلامی ثقافت کے بیان پر مشتمل ہے جدت پسند مذہب اور کلچر میں تفریق کی لکیر کھینچ کر کلچر کے نام پر رنگ رلیوں کو عام کرنا چاہتے ہیں جبکہ مسلمان ہونے کی حیثیت سے ہمیں یہ بات ذہن نشین رکھنی چاہئے کہ اسلام ایک آفاقی مذہب ہے وہ اپنے ماننے والوں کو ایک مرکزی نظامِ حیات اور نظامِ اخلاق و اقدار دیتاہے اور پھر تمام اقوال وافعال رسوم ورواج الغرض مکمل انسانی زندگی کو اسی نظام حیات اور نظامِ اقدار سے منضبط کرتاہے ۔ اسلام ہر ثقافت اور تہذیب کو اپنی افکار وتعلیمات کے مطابق پروان چڑھتے دیکھنا چاہتاہے ۔ اسلام کا جامع مفہوم ’’سلامتی ‘‘ہے۔ اس لئے وہ ہر کام میں سلامتی کے پہلو کو برتر رکھتاہے ۔اور اس میں کسی تہذیب کی نقالی اور اور ان کی مذہبی رسومات کو کلچر کےنام پر عام کرنے کی کوئی گنجائش نہیں ۔ دور حاضر میں اس طرح کی خرافات کی تردید کے لئے یہ خصوصی اشاعت شائع کی گئی جس میں نوجوانوں ، خواتین بچوں کی تربیت سے متعلقہ اہم موضوعات پر تحریروں کو شامل کیا گیا اور مختلف قسم کے غیر اسلامی رسوم اور تہواروں کی نشاندہی اور تردید کی گئی۔ بلکہ آخر میں مختلف قسم کے غیر اسلامی تہواروں کی فہرست بھی بنائی گئی ہے تاکہ نسلِ نو بخوبی جان سکیں کہ یہ رسوم و تہوار اسلامی نہیں ہیں ان سے بچنا ضروری ہے۔ |