Maktaba Wahhabi

595 - 645
کو امام تصور کرنے لگے۔‘‘ اگر شیعہ مصنف کی مراد یہ ہے کہ اہل سنت و الجماعت یہ اعتقاد رکھتے ہیں کہ یزید بھی ہدایت یافتہ خلفاء راشدین ابو بکر و عمرو عثمان او رعلی رضی اللہ عنہم کی طرح تھا؛ تو [یہ جان لینا چاہیے کہ ] مسلمان علماء میں سے کوئی ایک بھی یہ بات نہیں کہتا۔ اگرچہ بعض جاہل [اور متعصب ] لوگ اس طرح کا نظریہ رکھتے ہوں ۔ جیسا کہ بعض جاہل کُردوں سے نقل کیا گیا ہے ؛ جو کہتے ہیں کہ : یزید صحابہ کرام میں سے تھا ۔ یا بعض کہتے ہیں : وہ نبی تھا۔بعض کہتے ہیں : وہ خلفاء راشدین میں سے تھا۔ یہ نظریات رکھنے والے ان قابل اعتماد اہل علم میں سے نہیں ہیں جن کی باتیں قابل نقل و حجت ہوں ۔ مگر اس جہالت کے باوجود وہ شیعہ کے جہلاء و ملحدین سے بہتر ہیں جو حضرت علی رضی اللہ عنہ کے الٰہ ہونے کا عقیدہ رکھتے ہیں ۔یا پھر آپ کو نبی مانتے ہیں ۔یا پھر کہتے ہیں کہ : شریعت کاباطن اس کے ظاہر کے خلاف ہے۔ جیسا کہ اسماعیلیہ ‘ نصیریہ اوردوسرے [شیعہ فرقے ] کہتے ہیں کہ : ان کے خواص سے نماز ‘ روزہ ‘ زکوٰۃ اور حج ساقط ہوچکے ہیں ۔ یہ لوگ معاد [آخرت ]کے منکر ہیں ۔بلکہ ان میں سے غالی لوگ تو خالق کے ہی منکرہیں ۔ان کا عقیدہ ہے کہ محمد بن اسماعیل [اسماعیلیہ فرقہ کا امام] محمد بن عبد اللہ [رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ] سے بہتر ہے اور اس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی شریعت کو منسوخ کردیاہے۔ اور اپنے ائمہ کے متعلق اعتقاد رکھتے ہیں کہ تمام ائمہ معصوم ہیں ۔ [1]
Flag Counter