Maktaba Wahhabi

56 - 645
پہلے گزرے۔‘‘ اور فرمایا: ﴿وَتِلْکَ الْاَمْثَالُ نَضْرِبُہَا لِلنَّاسِ﴾ (العنکبوت: ۳۳) ’’اور یہ مثالیں ہیں جو ہم لوگوں کے لیے بیان کرتے ہیں ۔‘‘ دوسري وجہ: امامی کا یہ قول کہ: اللہ کو یہ جائز ہے کہ وہ پیغمبروں کو عذاب دے اور شیطانوں کو ثواب دے۔ اگر تو اس قول سے ان کی مراد یہ ہے کہ اللہ اس پر قادر ہے تو اللہ کی قدرت میں کوئی نزاع نہیں ، اور اگر اس کی یہ مراد ہے کہ آیا ہمیں اس میں شک ہے یا نہیں کہ اللہ ایسا کرے گا یا نہیں ؟ تو یہ بات معلوم ہے کہ ہمیں اس باب میں کوئی شک نہیں بلکہ ہم جانتے ہیں کہ اللہ ایسا نہ کرے گا۔ اگر اس کی مراد یہ ہے کہ جو یہ کہتا ہے کہ اللہ کسی حکمت سے فعل نہیں کرتا تو اسے یہ لازم ہے کہ وہ رب تعالیٰ سے اس بات کے وقوع کو جائز قرار دے، اور یہ کہ اس سے اس بات کے وقوع کا امکان ہے۔ لیکن اکثر اہل سنت اس بات کے قائل نہیں ۔ بلکہ وہ اللہ کو اس سے منزہ اور مقدس سمجھتے ہیں ۔ لیکن یہ اس بات کو لازم نہیں کہ طاعت نادانی ہے۔ طاعت تب نادانی ہے۔ جب اس کا عدم اور وجود دونوں ایک ہوں ، حالانکہ مسلمانوں کا اس بات پر اتفاق ہے کہ طاعت کا وجود نافع اور عدم مضر ہے۔ اگرچہ ان کا اس بارے نزاع ہے کہ کیا یہ جائز ہے کہ رب اس کے برخلاف کرے۔ کہ ان کا اختلاف جواز میں ہے ناکہ وقوع میں ۔ تیسري وجہ: یہ کہا جائے کہ فرض کیا کہ اس کا وقوع جائز ہے۔ تب بھی طاعت حماقت نہیں ۔ کیونکہ اس باب میں امامیہ کا اہلِ سنت کے ساتھ اتفاق ہے کہ اہلِ کبائر کی مغفرت ہو سکتی ہے، اور معتزلہ اس قول میں اہلِ سنت کے ساتھ ہیں کہ کبائر کے اجتناب کے ساتھ صغائر معاف ہو سکتے ہیں ، اور اس کے ساتھ کبائر و صغائر دونوں سے اجتناب حماقت نہ ہوگا۔ بلکہ یہ اجتناب بالاتفاق واجب ہے۔ چوتھي وجہ: یہ کہا جائے کہ نوافل پڑھنا بالاتفاق نادانی نہیں ۔ اگرچہ یہ جائز ہے کہ اللہ بندے کو اس کے بغیر بعض دوسرے اسباب کی وجہ سے ثواب دے دے۔ پس جس کا نافع ہونا معلوم ہونا اس کو بجا لانا حکمتِ محمودہ ہے۔ اور اگر وکئی اس بات کو جائز قرار دے کہ اس کے بغیر بھی نفع حاصل ہوتا ہے۔ جیسے اموال وغیرہ۔ مطلوبہ اشیاء کا ان اسباب کے ذریعے حاصل کرنا جو عادۃً اس کی تحصیل کو مقتضی ہوں کہ یہ نادانی نہیں ۔ اگرچہ یہ ممکن ہے کہ مال بغیر کوشش کے مل جائے جیسے میراث۔ پانچو یں وجہ: مصنف کا قول: کیونکہ اللہ کا فعل کسی غرض کے بغیر ہوتا ہے۔ اس کا تفصیلی جواب گزر چکا ہے۔اور ہم نے یہ واضح کیا ہے کہ اکثر اہل سنت و الجماعت کا عقیدہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کے افعال حکمت پر مبنی ہوتے ہیں ؛ اور غرض سے یہی مراد ہے۔ اور بعض اہل سنت والجماعت نے ان اغراض کی بھی تصریح کی ہے۔تقدیر کے قائلین میں سے جو لوگ
Flag Counter