Maktaba Wahhabi

426 - 645
بات ہے ۔ پس اس بنا پر کہا جاسکتا ہے کہ : ہر صدیق صادق ہوتا ہے ۔ اور ہر صادق صدیق نہیں ہوتا ۔ صحیحین میں حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’ سچ نیکی کا راستہ دکھاتا ہے اور نیکی جنت کی طرف لے کر جاتی ہے۔ اورکوئی انسان سچ بولتا رہتا ہے یہاں تک کہ وہ سچا لکھ دیا جاتا ہے۔ اور جھوٹ برائی کا راستہ دکھاتا ہے اور برائی دوزخ کی طرف لے جاتی ہے اور کوئی انسان جھوٹ بولتا رہتا ہے یہاں تک کہ وہ جھوٹا لکھ دیا جاتا ہے۔‘‘[1] پس صدیق سے کبھی تو مراد سچائی میں کامل ہوناہوتا ہے ۔اور کبھی اس سے مراد تصدیق میں کامل ہے۔ صدیق کی فضیلت صرف سچائی کی تلاش میں رہنا نہیں ہے ۔بلکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جو کچھ بتایا ہے ‘آپ اسے اجمالاً وتفصیلاً جانتے تھے۔ اور پھر آپ نے ان تمام امور میں قولاً و فعلاً ؛ علماً و عملاً تصدیق کی۔ یہ مقام ومرتبہ نہ ہی حضرت ابو ذر رضی اللہ عنہ کو ملا تھا اور نہ ہی کسی دوسرے صحابی رضی اللہ عنہ کو ۔اس لیے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بتائی ہوئی اخبار و انباء کو جیسے حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ جانتے تھے ‘ایسے حضرت ابو ذر رضی اللہ عنہ نہیں جانتے تھے۔اور نہ ہی آپ کو ایسے تصدیق مفصل کا مقام ملا تھا جیسا کہ حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ کو حاصل تھا؛ اورنہ ہی آپ کو کمال تصدیق میں وہ مقام حاصل تھا جیسا کہ ابو بکر رضی اللہ عنہ کا حال تھا۔اس میں کوئی شک نہیں کہ حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ ان سے بڑے عالم ‘ اللہ اور اس کے رسول سے سب سے زیادہ محبت کرنے والے ؛ اللہ اور اس کے رسول کی سب سے زیادہ نصرت کرنے والے اوراپنی جان و مال سے سب سے بڑھ کر جہاد کرنے والے تھے۔ اس کے علاوہ بھی آپ میں وہ صفات موجود تھیں جو کہ آپ کو کمال صدیقیت کے درجہ تک پہنچا دیتی ہیں ۔ حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ : ’’رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم احد پہاڑ پرچڑھے۔ حضرت ابوبکر عمر عثمان رضی اللہ عنہم بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے۔ تو وہ پہاڑ حرکت کرنے لگا ؛تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:اے احد! ٹھہر جا ؛کیونکہ تیرے اوپر سوائے نبی یا صدیق یا شہید کے اور کوئی نہیں ہے۔‘‘ [2] سنن ترمذی میں ہے: حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا رضی اللہ عنہ فرماتی ہیں : میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اس آیت کے متعلق پوچھا:﴿وَالَّذِیْنَ یُؤْتُوْنَ مَا آتَوا وَقُلُوْبُہُمْ وَجِلَۃٌ ﴾ [المؤمنون۶۰] ’’اور جو دیتے ہیں جو کچھ دیتے ہیں اور انکے دل اس سے ڈرتے ہیں ۔‘‘
Flag Counter