Maktaba Wahhabi

311 - 645
جواب : یہ دعوی بھی اپنے سے پہلے کلام کی طرح ہے ۔ اس نے کسی بھی صحیح دلیل کے ساتھ آپ کی کوئی منقبت نہیں بیان کی۔ بلکہ اس نے ایسی چیز بیان کی ہے جس کے باطل ہونے کو علماء کرام جانتے ہیں ۔ اس نے لکھا ہے کہ بغداد کا والی اسحق بن ابراہیم طائی تھا۔ یہ شیعہ مصنف کی جہالت کی نشانی ہے۔ اس لیے کہ اسحق بن ابراہیم اور اس کے اہل خانہ کا تعلق خزاعہ سے ہے۔ اس کا پورا شجرہ یہ ہے : اسحق بن ابراہیم بن حسین بن مصعب ۔ اس کا چچا زاد بھائی عبد اللہ بن طاہر بن حسین بن مصعب خراسان کا امیر تھا۔ اور اس کی سیرت معلوم ومشہور ہے۔اس کا بیٹا محمد بن عبد اللہ بن طاہر متوکل کے دور میں بغداد میں اس کا نائب تھا۔یہ وہی انسان ہے جس نے امام احمدبن حنبل رحمہ اللہ کی نماز جنازہ پڑہائی تھی ۔ جب کہ اسحق بن ابراہیم معتصم اور واثق کے دور؛ اور خلیفہ متوکل کی خلافت کے کچھ ایام میں ان کا نائب رہا ہے۔ یہ تمام لوگ بنوخزاعہ سے تعلق رکھتے ہیں ۔ بنی طے سے ان کا تعلق نہیں ۔ ان کا خاندان مشہور ہے۔[1] رہا اس فتوی کا مسئلہ جو رافضی نے ذکر کیا ہے کہ متوکل نے نذر مانی تھی کہ اگر وہ صحت یاب ہوگیا تو بہت سارے دراہم صدقہ کرے گا۔اور پھر اس نے فقہاء سے اس بارے میں سوال کیا تو ان کے پاس کوئی جواب نہ پایا ‘ اور یہ کہ علی بن محمد نے آپ کو تراسی درہم صدقہ کرنے کا حکم دیا ‘ اور اس کی دلیل میں اس نے یہ آیت پیش کی: ﴿لَقَدْ نَصَرَکُمُ اللّٰہُ فِیْ مَوَاطِنَ کَثِیْرَۃٍ ﴾ [التوبہ۲۵] ’’ اور یقیناً اللہ تعالیٰ نے بہت سارے مقامات پر آپ کی مدد فرمائی ۔‘‘ یہ مواطن ومقامات اپنی جگہ ایک معنی رکھتے ہیں ۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ستائیس غزوات کئے اور چھپن سرایا بھیجے۔ یہ حکایت توعلی بن موسی رحمہ اللہ کی مامون کے ساتھ بیان کی جاتی ہے۔یہاں پر دوباتوں میں سے ایک ضرور ہے ۔ یاتو یہ من گھڑت اور جھوٹی کہانی ہے۔یا پھر فتوی دینے والے کی جہالت پر دلالت کرتی ہے۔ اس لیے کہ جب کوئی اعتراف کرتا ہے کہ فلاں انسان کے مجھ پر بہت سارے دراہم ہیں ۔ یا پھر وہ منت مانتا ہے کہ وہ بہت سارے دراہم صدقہ کریگا‘ یا یہ کہتا ہے کہ میں فلاں آدمی کو بہت سارے دراہم دوں گاتوعلماء مسلمین میں سے کوئی ایک بھی یہ نہیں کہتا کہ اس سے مراد تراسی ہوں گے۔ رافضی مصنف کی دلیل کئی وجوہات کی بنا پر باطل ہے: پہلی وجہ:....یہ کہنا کہ : قرآن میں ذکر کردہ مواطن یا مقامات میں ستائیس غزوات اور چھپن سرایا تھے؛ یہ بات صحیح
Flag Counter