Maktaba Wahhabi

244 - 645
کو باقی رکھنے کا کہا جو اہل حرفہ ؛ صناعت گر اور تاجر وغیرہ ہوں ‘تاکہ ان سے دنیاوی امور میں فائدہ حاصل کیا جائے۔اس نے مسلمانوں کے اوقاف پر قبضہ کرلیا۔جس سے اس نے مشرکین کے علماء اور ان کے مشائخ ؛ جادوگروں اور ان جیسے دوسرے گندے لوگوں کو نوازنا شروع کیا ؛ اور اتنا نوازا کہ اس کی صحیح مقدار کو اللہ تعالیٰ ہی بہتر جانتا ہے ۔ اسی طوسی نے صابی مشرکین کی راہوں پر مراغہ کے مقام پر سرائے تعمیر کروائی؛ اس سرائے سے سب سے کم وہ لوگ فائدہ اٹھاسکتے تھے جو اہل ملت یا ان کے قریب تر ہوں اور سب سے زیادہ فائدہ اٹھانے والے صابی اور معطلہ مشرکین تھے۔ طوسی اور اس کے متبعین کے بارے میں مشہور ہے کہ وہ اسلام کو صرف بطورِ پردہ اورڈھال کے استعمال کرتے تھے۔ نماز اور دیگر فرائض شریعت کے قریب بھی نہ پھٹکتے تھے ۔اور نہ اللہ تعالیٰ کی حر ام کردہ چیزوں جیسے فحاشی؛ زنا‘ شراب اور دوسری برائیوں سے رکتے تھے۔یہاں تک کہ ان کے بارے میں کہا جاتاہے کہ رمضان کے دنوں میں بھی شراب پیتے ؛ حرام کاری کرتے اور نمازیں ضائع کرتے تھے۔ اہل علم پر یہ باتیں مخفی نہیں ہیں ۔ ان کی اپنی ذات قوت اور شوکت نہیں تھی؛ بلکہ مشرکین کے سہارے پر چلتے تھے؛ جن کادین یہود ونصاری کے دین سے برا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جیسے جیسے مغلوں میں اسلام پھیلنے اور مضبوط ہونے لگا تو ان کی شان و شوکت دم توڑتی چلی گئی ؛ اس لیے کہ یہ لوگ اسلام اور اہل اسلام سے سخت بغض و نفرت رکھتے تھے۔ اسی بنا پر امیر نوروز جو کہ سچا مسلمان بادشاہ اور اللہ کی راہ کا سچا مجاہد تھا؛ جس نے مغل بادشاہ غازان کو اسلام کی دعوت دی اور اس نے عہد کیا کہ اگر وہ مسلمان ہوگیا تووہ اس کی مدد کرے گا‘ جس نے جادوگروں اور بخشیہ وغیرہ مشرکین کو قتل کیا ؛ ان کے مندر و معبد ہدم کیے ؛ بت توڑے ؛ اور یہو دو نصاری پر جزیہ نافذ کیا؛ اس کی وجہ سے مغلوں میں اسلام پھیلااور غالب ہوا؛ اس بادشاہ کے ہاں ان روافض کی کوئی قدر و قیمت نہیں تھی۔ بہر کیف خواجہ طوسی اور اس کے اتباع کا معاملہ کچھ ڈھکا چھپا نہیں سب مسلمان اس کی بدکرداریوں سے آگاہ ہیں ۔ بعض لوگوں کا قول ہے کہ نصیر الدین طوسی اپنی زندگی کے آخری دور میں بہت بدل گیا تھا اور پابندی سے نماز پڑھنے لگا تھا، وہ مشہور محدث و فقیہ امام بغوی کی تفسیر قرآن اور فقہ کا مطالعہ بھی کیا کرتا تھا۔[1] اگر اس نے واقعی اپنے الحاد سے توبہ کرلی تھی تو اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کی توبہ قبول کرتاہے اور ان کے گناہ معاف کرتا ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں : ﴿قُلْ یٰعِبٰدِیَ الَّذِیْنَ اَسْرَفُوْا عَلٰٓی اَنْفُسِہِمْ لَا تَقْنَطُوْا مِنْ رَّحْمَۃِ اللّٰہِ اِِنَّ اللّٰہَ یَغْفِرُ الذُّنُوْبَ جَمِیْعًا ﴾ (الزمر:۵۳)
Flag Counter