Maktaba Wahhabi

213 - 645
بھلائی کے کاموں میں اس کی اطاعت ہوگی۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ بیشک اطاعت نیکی اور بھلائی کے کاموں میں ہوگی۔‘‘ [1] نیز ارشاد فرمایا: ’’ اللہ کی نافرمانی میں کسی کی اطاعت نہیں ہوگی۔‘‘[2] اور ارشادفرمایا: ’’ خالق کی نافرمانی میں مخلوق کی کوئی اطاعت نہیں ہوگی۔‘‘[3] مزید فرمایا: ’’ جو کوئی تمہیں اللہ کی نافرمانی کا حکم دے ‘ تو اس کی بات نہ مانو۔‘‘ [4] ان رافضیوں کا قول جسے یہ شیعان علی رضی اللہ عنہ کی طرف منسوب کرتے ہیں کہ : ’’غیر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت ان کے ہر حکم میں مطلق طور پر واجب ہے ؛ یہ شیعان عثمان رضی اللہ عنہ اہل شام کی طرف منسوب قول سے انتہائی برا اور فاسد ہے جو کہتے ہیں : ولی الامر کی اطاعت مطلقاً واجب ہے ۔ اس لیے کہ یہ لوگ تو قوت وشوکت والے کی اطاعت کرتے ہیں جو زندہ اور موجود ہوں ۔ جب کہ رافضی معدوم ومفقود امام معصوم کی اطاعت کو واجب ٹھہراتے ہیں ۔ نیز یہ لوگ اپنے ائمہ کے معصوم ہونے کا دعوی بھی نہیں کرتے جیسے شیعہ اپنے ائمہ کی عصمت کا دعوی کرتے ہیں ۔بلکہ یہ لوگ اپنے ائمہ کو خلفاء راشدین اور عادل حکمران قرار دیتے ہیں ؛ جن کی ایسے امور میں اطاعت کی جاسکتی ہے جن کی حقیقت منکشف نہ ہو۔ اور کہتے ہیں :’’ اللہ تعالیٰ ان کی نیکیاں قبول کرنے والا اور گناہوں کو معاف کرنے والا ہے۔یہ بات اس دعوی کی نسب آسان ہے جو لوگ کہتے ہیں کہ : ’’امام معصوم ہوتا ہے اس سے کوئی غلطی نہیں ہوسکتی۔‘‘ پس اس سے ظاہر ہوگیا کہ شیعان عثمان رضی اللہ عنہ میں سے جن لوگوں کو ناصبیت کی طرف منسوب کیا جاتا ہے ؛ اگرچہ ان
Flag Counter