Maktaba Wahhabi

119 - 645
اور فرمایا: ﴿قُلْ مَنْ بِیَدِہِ مَلَکُوتُ کُلِّ شَیْئٍ وَّہُوَ یُجِیرُ وَلَا یُجَارُ عَلَیْہِ اِِنْ کُنْتُمْ تَعْلَمُوْنَo سَیَقُوْلُوْنَ لِلَّہِ قُلْ فَاَنَّا تُسْحَرُوْنَo﴾ (المومنون: ۸۸۔ ۸۹) ’’کہہ کون ہے وہ کہ صرف اس کے ہاتھ میں ہر چیز کی مکمل بادشاہی ہے اور وہ پناہ دیتا ہے اور اس کے مقابلے میں پناہ نہیں دی جاتی، اگر تم جانتے ہو؟ ضرور کہیں گے اللہ کے لیے ہے۔ کہہ پھر تم کہاں سے جادو کیے جاتے ہو؟‘‘ اور فرمایا: ﴿مَثَلُ الَّذِیْنَ اتَّخَذُوْا مِنْ دُوْنِ اللّٰہِ اَوْلِیَآئَ کَمَثَلِ العنکبوت اِتَّخَذَتْ بَیْتًا وَ اِنَّ اَوْہَنَ الْبُیُوْتِ لَبَیْتُ العنکبوت لَوْ کَانُوْا یَعْلَمُوْنَo﴾ (العنکبوت: ۳۱) ’’ان لوگوں کی مثال جنھوں نے اللہ کے سوا اور مددگار بنا رکھے ہیں مکڑی کی مثال جیسی ہے، جس نے ایک گھر بنایا، حالانکہ بے شک سب گھروں سے کمزور تو مکڑی کا گھر ہے، اگر وہ جانتے ہوتے۔‘‘ تیسری وجہ: صحیح حدیث میں ثابت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اپنے سجدوں میں یہ دعا مانگا کرتے تھے: ((اَعُوْذُ بِرِضَاکَ مِنْ سَخَطِکَ وَبِمُعَافَاتِکَ مِنْ عُقُوْبَتِکَ وَأَعُوْذُ بِکَ مِنْکَ لا أحصی ثنائً علیک ؛ أنت کما أثنیت علی نفسک ۔ )) [1] ’’اے اللہ! میں تیرے رضا کے طفیل تیری ناراضی سے (پناہ مانگتا ہوں ) اور تیری معافی کے طفیل تیری عقوبت سے اور تیرے طفیل تجھ سے پناہ مانگتا ہوں ۔ میں تیری ثناء شمار نہیں کر سکتا تو ویسا ہی ہے جیسا کہ تو نے خود اپنی تعریف بیان کی ہے۔‘‘ ایک روایت میں یہ بھی ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم یہ دعا وتروں میں پڑھا کرتے تھے۔ اس حدیث سے مستفاد ہوتا ہے کہ رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم اﷲ تعالیٰ کی بعض صفات و افعال کے ساتھ اس کی بعض دوسری صفات اور افعال سے پناہ طلب کیا کرتے تھے۔ گویا اﷲ تعالیٰ کے عقاب و عتاب سے خود اسی کی پناہ طلب کرتے تھے، پھر یہ کیونکر منع ہوا کہ اس کی بعض مخلوقات کی ایذا سے اس کی پناہ طلب کی جائے۔ چوتھی وجہ:....یہ کہا جائے گاکہ: اہل سنت کے ہاں اس بات میں کوئی قباحت نہیں پائی جاتی کہ بندہ اپنے رب کی پناہ طلب کرکے اور اسے پکار کر اپنی حاجات و ضروریات مطلوبہ کے پانے یا مرہوب کے دفع کرنے کا سبب بنے جیسے وہ اعمال صالحہ جن کا حکم وارد ہوا ہے۔ سو اہل سنت جب رب تعالیٰ سے شیطان مردود سے پناہ مانگتے ہیں تو ان کا نفس استعاذہ اس بات کا سبب ہوتا ہے کہ رب انہیں شیطان سے پناہ دے دیتا ہے۔
Flag Counter