Maktaba Wahhabi

298 - 406
غزوہ خیبر کے دن منع فرمایا اور پالتو گدھوں کے گوشت سے بھی۔‘‘[1] نکاح متعہ فتح مکہ والے سال حرام ہوا ہے۔ اس دوسری روایت میں کوئی اشکال نہیں ہے، جس میں ہے کہ نکاح متعہ خیبر کے موقع پر حرام ہوا ہے۔ صحیح یہ ہے کہاس کی حرمت خیبر والے سال نہیں ہوئی۔ بلکہ خیبر کے موقع پر گھر یلوگدھے کا گوشت حرام ہوا ہے۔ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ متعہ اور گدھے کا گوشت، دونوں کو مباح سمجھتے تھے۔ حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ نے اس پر انکار اور رد کیا اور فرمایا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نکاح متعہ حرام ٹھہرایا ہے اور خیبر کے موقعہ پر گھریلو گدھے کا گوشت بھی حرام ٹھہرایا ہے۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ نے ان دونوں چیزوں کو اس لیے ملا کر بیان فرمایاکہ حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ ان دونوں کو مباح سمجھتے تھے اور حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ جب آپ کو حرمت کا حکم معلوم ہوا تو آپ نے سابقہ فتوی سے رجوع کرلیا۔ اسی لیے حضرت سفیان بن عیینہ رحمہ اللہ فرمایا کرتے تھے: یہ کہنا کہ ’’خیبر کے دن‘‘ اس کا تعلق گدھے کے گوشت کے حکم سے ہے نہ کہ متعہ سے۔‘‘[2] ابو عوانہ نے ’’الصحیح‘‘ میں کہا ہے: میں نے اہل علم سے سنا ہے، وہ کہہ رہے تھے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ کی حدیث کا معنی یہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے خیبر کے دن گھریلو گدھے کے گوشت سے منع کیا ہے، جب کہ متعہ پر سکوت اختیار کیا ہے۔ اس کی حرمت فتح مکہ کے موقع پر ہوئی ہے۔‘‘[3] یہ بھی کہا گیا ہے کہ: خیبر کے موقع پر متعہ حرام ہوا، پھر مباح ہوا پھر دوسری بار (فتح مکہ کے موقع پر) حرام ہوا۔ بہر حال فتح مکہ والے سال اس کے حرام کئے جانے پر اتفاق ہے، کہ اس کی حرمت زبان رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم سے وارد ہوئی ہے اور پھر یہی حکم باقی رہا حتی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم وفات پاگئے۔ امامیہ علماء نے بھی اس کا اعتراف کیا ہے اور انہوں نے وضاحت کی ہے کہ متعہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان سے حرام ہوا ہے، حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے اپنی طرف سے حرام نہیں کیا۔ جب بہت سارے لوگوں کو اس کے حرام ہونے کا علم نہیں تھا تو حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے اس طرف توجہ دلائی اور لوگوں میں اس کا اعلان کیا۔ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، فرماتے ہیں : ’’جب خلیفہ عمر رضی اللہ عنہ نے لوگوں میں خطبہ دیا تو فرمایا: بے شک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں تین دن تک متعہ کی اجازت دی تھی، پھر اسے حرام کر دیا۔ اللہ کی قسم! اگر مجھے کسی آدمی کے بارے میں علم ہوا کہ اس نے متعہ کیا ہے، (اور وہ کنوارہ ہو ا تو اسے کو ڑے لگاوں گا) اگر شادی شدہ ہوا
Flag Counter