Maktaba Wahhabi

234 - 406
آپ نے فرمایا: اے بریدہ! کیا میں مومنین کو ان کی جانوں سے بڑھ کر عزیز نہیں ہوں ؟ میں نے کہا: کیوں نہیں ، اے اللہ کے رسول! ضرور۔ تو آپ نے فرمایا: مَنْ کُنْتُ مَوْلَاہُ فَعَلِیٌّ مَّوْلَاہُ۔[1] ایک دوسری روایت میں ہے کہ ایک آدمی یمن میں تھا، حضرت علی رضی اللہ عنہ نے اس پر کچھ سختی کی، اس نے کہا: میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے آپ کی شکایت کروں گا۔ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس واپس پہنچے تو آپ نے حضرت علی کے بارے میں پوچھا، اس نے برائی بیان کی ۔ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :’’میں تمہیں اللہ کی قسم دیتا ہوں جس نے مجھ پر کتاب نازل کی ہے اور مجھے بطور خاص رسالت کے لیے چنا ہے کہ جو کچھ تم علی بن ابی طالب کے بارے میں کہتے ہو کیا یہ ناراضی کی وجہ سے کہتے ہو؟ اس نے کہا :’’ہاں اے اللہ کے رسول! ‘‘ تو آپ نے فرمایا کیا تمہیں معلوم نہیں کہ میں اہل ایمان کو ان کی جانوں سے بڑھ کر محبوب ہوں ؟ اس نے کہا: کیوں نہیں ، ضرور۔ تو آپ نے فرمایا: مَنْ کُنْتُ مَوْلَاہُ فَعَلِیٌّ مَّوْلَاہُ۔[2] یہ روایات دلالت کرتی ہیں کہ اس قول کا سبب وہ تھا جو ہم نے ذکر کیا ہے کہ لوگ آپ کے بارے میں شکوہ کر رہے تھے اور اس سے مراد وصیت ہرگز نہیں ہے۔ خصوصاً جب کہ آپ نے یہ کلمات اس وقت ارشاد فرمائے جب تمام حجاج متفرق ہو کر اپنے اپنے گھروں کو چلے گئے تھے۔ امامیہ نے اپنی کتابوں میں یہ قول حضرت علی رضی اللہ عنہ کے حق میں نقل کیا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مَنْ کُنْتُ مَوْلَاہُ فَعَلِیٌّ مَّوْلَاہُ۔ یہ بات آپ صلی اللہ علیہ وسلم واقعہ غدیر سے کئی برس قبل بھی متعدد بار ارشاد فرما چکے تھے ۔ یہ اس بات کی دلیل ہے کہ غدیر خم کے موقع پر یہ جملہ دوبارہ ارشاد فرمانے میں کوئی ایسی خصوصیت نہیں ہے، جو پہلے فرمائے گئے مواقع سے مختلف ہو۔ البتہ اتنا ضرور ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے جب غدیرکے موقعہ پر یہ ارشاد فرمایا تو آپ کے ساتھ کثیر تعداد میں وہ لوگ موجود تھے جو آپ کے ہمراہ حج کے لیے نکلے تھے اور یمن سے واپس آنے والے بار بار علی رضی اللہ عنہ کے بارے میں شکوہ کر رہے تھے۔ اس سے کچھ لوگوں کو یہ وہم ہو گیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ بیان علی رضی اللہ عنہ کی امامت کے لیے تھا۔ ایسے ہی ایک روایت مواخاۃ والے دن کی بھی ہے۔ جیسا کہ ہم اس کا ذکر کر چکے ہیں جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مہاجرین و انصار کے مابین مواخاۃ کا رشتہ قائم کیا
Flag Counter