Maktaba Wahhabi

228 - 406
اعتراض: ....ان ہی طعنوں میں سے ایک موطا امام مالک رحمہ اللہ کی روایت سے ان کا استدلال ہے، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جنگ احد کے شہیدوں کے لئے فرمایا : ’’یہ وہ لوگ ہیں جن کا میں گواہ ہوں ۔‘‘ حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نے کہا :اے اللہ کے رسول!کیا ہم ان کے بھائی نہیں ہیں ؟ ہم ویسے ہی مسلمان ہوئے جیسے وہ مسلمان ہوئے اور ہم نے بھی ویسے ہی جہاد کیا جیسے انہوں نے جہاد کیا ۔‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ ہاں ! مگر مجھے معلوم نہیں کہ بعد میرے کیا کرو گے۔‘‘ تو ابوبکر رضی اللہ عنہ رونے لگے اور فرمایا:’’ کیاہم آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بعدزندہ رہیں گے ۔‘‘[1] ردّ:....یہ حدیث مرسل اور منقطع ہے۔ موطا کے تمام راویوں کے ہاں اس کا یہی حال ہے اور اس حدیث کی شرح یہ ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا یہ فرمان کہ ((ہٰؤُلَائِ اُشْہِدُ عَلَیْہِمْ)) میں ان لوگوں کے حق میں گواہی دوں گا۔ یعنی ان کے ایمان اور فی سبیل اللہ قربانیوں کی۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ فرمایا تو حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے پوچھا: اے اللہ کے رسول! کیا ہم ان کے بھائی نہیں ہیں ؟ ہم بھی ویسے ہی اسلام لائے جیسے وہ اسلام لائے اور ہم نے بھی ایسے ہی جہاد کیا جیسے انہوں نے جہاد کیا؟ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کیوں نہیں ، ضرور۔ یعنی تم بھی ان کی طرح مسلمان ہو، اللہ کی راہ میں جہاد کرنے والے ہو، لیکن یہ علم نہیں کہ اس کے بعد تم کیا کرو گے؟ یعنی مجھے یہ علم نہیں کہ میری وفات کے بعد تم لوگ کیا کرو گے؟ حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ نے اپنی ذات کے بارے میں سوال نہیں کیا تھا۔ بلکہ آپ نے جمع کے صیغہ میں سوال کیا تھا۔ تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی اسی صیغہ میں جواب دیا تھا۔ یعنی آپ کو علم نہیں کہ آپ کے بعد کیا ہو گا؟ یہ بات سبھی جانتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم علم الغیب نہیں جانتے تھے۔ یعنی جو کچھ مستقبل میں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات کے بعد ہو گا سوائے ان امورکے جن کی خبر اللہ تعالیٰ نے آپ کو دے دی تھی، آپ نہیں جانتے تھے ۔ اس پر حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ رو پڑے اس لیے کہ آپ کو یہ پتا چل گیا تھا کہ اب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم عنقریب انہیں داغ مفارق دے جائیں گے۔ یہ حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ کے اس قول سے واضح ہوتا ہے کہ آپ نے پوچھا تھا: کیا ہم آپ کے بعد ہوں گے؟ یعنی کیا ہم آپ کے بعد بھی زندہ رہیں گے؟ اور یہ تو ایک بدیہی بات ہے کہ آپ اس لیے نہیں روئے تھے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے بعد نئے امور ایجاد ہوں گے۔
Flag Counter