Maktaba Wahhabi

162 - 406
ثابت کرتے ہیں اور یہ کہ یہ حضرات اللہ تعالیٰ کا بہت زیادہ خوف رکھنے والے اور اللہ تعالیٰ کے ڈر سے کثرت کے ساتھ رونے والے تھے ۔ اس امر کا انکار کوئی حق کا منکر متکبر جاہل ہی کر سکتا ہے۔ اس کی ایک دلیل متفق علیہ روایت ہے۔ حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے خطبہ دیا، ایسا خطبہ میں نے کبھی نہیں سنا تھا۔ آپ نے ارشاد فرمایا: ’’اگر تم وہ بات جان لو جو میں جانتا ہوں ، تو تم بہت کم ہنسو اور بہت زیادہ روؤ۔‘‘ تو اصحاب نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے روتے ہوئے اپنے چہرے ڈھانپ لیے۔‘‘[1] اور مسلم شریف کی ایک روایت میں ہے: ’’پس لوگ بہت زیادہ رونے لگے، جب انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا۔‘‘[2] بعض صحابہ رضي الله عنهم سے [انفرادی طور پر]خشیت الٰہی سے رونا ثابت ہے۔ بلکہ بعض تو اس بارے میں بڑے مشہور تھے ۔ یہ اس بات کی دلیل ہے کہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم بہت زیادہ اللہ تعالیٰ کا خوف اور خشیت رکھتے تھے۔ صحیحین میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ابوبکر سے کہو لوگوں کو نماز پڑھائیں ۔ ‘‘ تو میں نے کہا: اس کے رسول! حضرت ابوبکر بہت نرم دل ہیں ، جب وہ قرآن پڑھیں گے تو اپنے آنسو روک نہیں پائیں گے۔‘‘[3] اور ایک روایت میں ہے ،کہ ’’جب ابوبکر رضی اللہ عنہ آپ کی جگہ پر کھڑے ہوں گے تو لوگ ان کے رونے کی آواز سنیں گے۔‘‘[4] نعیم بن عبداللہ بن عیسیٰ نے اپنی کتاب ’’الحلیۃ‘‘ میں لکھا ہے: ’’حضرت عمر رضی اللہ عنہ کے چہرہ پر کثرت کے ساتھ رونے کی وجہ سے دو سیاہ نشان بن گئے تھے۔‘‘ [5] ہشام بن حسین سے روایت ہے، کہتے ہیں : حضرت عمر رضی اللہ عنہ جب کسی آیت کی تلاوت کرتے تو آپ کی آواز رندھ جاتی اور اتنا روتے کہ روتے روتے گر جاتے۔‘‘[6] حضرت عثمان رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے گھر تشریف لائے تو حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ نے انہیں بتایا کہ انہوں نے چار دن سے کھانا نہیں کھایا۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں : حضرت عثمان رضی اللہ عنہ
Flag Counter