Maktaba Wahhabi

69 - 379
انسانوں پہ اللہ کے احسانات ہیں انہیں یاد کرکے اس سے محبت کیوں نہیں کی جاتی؟ وہ اللہ جس نے انسانوں کے جسم کے اندر سیکڑوں اور ہزاروں مشینیں اور کارخانے فٹ کردیے ہیں جو بغیر کسی آپریٹر اور مہندس کے چل رہے ہیں ، ہم اپنے دنیاوی کام میں مشغول ہیں اس وقت بھی اللہ انہیں چلا رہا ہے ، ہم خواب خرگوش میں محو ہیں ، پھر بھی وہ حسب معمول چل رہی ہیں ، ہم اللہ کی نافرمانی اور معصیت میں لگے ہوئے ہیں پھربھی وہ انہیں صحیح وسالم چلا رہا ہے، حدیثوں کے اندر یہ بات آتی ہے کہ اگر انسان اپنے ہاتھ کی انگلی کی ایک پور کا شکریہ زندگی بھر بھی ادا کرے تو ادا نہیں ہو سکتا ، ہے کوئی دنیا کی طاقت، اسپیشلسٹ اور تجربہ کار ڈاکٹروں کی ٹیم جوانگلی کی چھوٹی سی پور کو ٹوٹنے کے بعد بعینہ فٹ کردے جس طرح اللہ نے اسے بنایا ہے، تو کیوں نہ ہم اللہ کی ان بنائی ہوئی چیزوں پہ غور وفکر کریں اور اس کے ساتھ محبت کریں اور اس کے احکام وفرامین بجا لائیں ۔ وہ اللہ جس نے بغیر ستون وعمود کے سات طبق آسمانوں کو بنایا جس کے سایہ تلے ہم رہ رہے ہیں ، زمین کو فرش بنایا جس پہ ہم چل رہے ہیں ، سواریاں چلارہے ہیں ، جس پہ ہم کتنا بھی بوجھ ڈال دیں اس کی کیپاسیٹی پاور لیس نہیں ہوتی ، پہاڑ کو میخ اور بطور کھونٹی کے بنایا جو زمین کو پکڑے ہوئے ہے تاکہ ہلنے نہ پائے ، وہ اللہ جس کے رحم وکرم پہ ہماری زندگی ہے، ہماری اونچے اونچے اور آسمانوں سے باتیں کرتی ہوئی عمارتیں قائم ہیں ، ایک سیکنڈ کے لیے زمین پہ زلزلہ ہوتا ہے تو ساری دنیا میں کہرام مچ جاتاہے لیکن وہ ذات جوہماری نافرمانیوں اور سرکشیوں کے باوجود ہمیں ہر طرح کی سہولتیں بہم پہنچا رہی ہے، جو سارے جہان کا نظام چلا رہی ہے، سارے انسانوں ، جانوروں اورپرندوں کو روزی مہیا کر رہی ہے، ہوا وپانی نصیب کررہی ہے، فضا میں آج انسان اڑرہا ہے ، یہ سب اس اللہ رب العالمین کی کرم فرمائی ہے جو اپنے فرماں برداروں اور نافرمانوں پر اپنی کائنات کی ساری چیزیں نچھاور کردی ہیں ۔ حقیقی معنوں میں اگر انسان اللہ کی مخلوقات اور اس کے قسم قسم کے انعامات اور نوازشوں
Flag Counter