Maktaba Wahhabi

65 - 379
اللہ جس نے نو ماہ تجھے شکم مادر کے اندر رکھا اور اس میں تجھے رزق دیتا رہا، اس وقت اس میں کوئی تمہارا شریک نہیں تھا ، تمہیں عقل دی اس میں کوئی شریک نہیں تھا، بچہ سے جوان کیا اس میں کوئی شریک نہیں تھا، تمہاری اچھی شکل وصورت بنائی ، تمام اعضاء وجوارح کو درست اور مناسب جگہ پہ رکھا ، اس وقت کوئی اس کا ساجھی نہیں تھا ، لیکن جب اس کی عبادت وبندگی اور شکر وتحمید کا وقت آیا توکہتے ہوکہ واسطہ کی ضرورت ہے، تمہاری عقل کہاں چلی گئی ہے، تم کس انصاف سے یہ باتیں اپنی زبان سے نکالتے ہو، اللہ تعالیٰ نے تمہیں یہ زندگی اور قسم قسم کی نعمتیں اس لیے دی ہیں کہ تم صرف اور صرف اسی کی عبادت کرو، اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : ﴿وَمَا خَلَقْتُ الْجِنَّ وَالْاِِنسَ اِِلَّا لِیَعْبُدُوْنِ o﴾ (الذاریات: ۵۶) ’’میں نے جنات اور انسانوں کو محض اسی لیے پیدا کیا ہے کہ وہ صرف میری عبادت کریں ۔‘‘ اور موت وحیات کا سلسلہ اس لیے جاری کیا ہے کہ وہ دیکھے کہ تم میں عمل کے اعتبار سے کون بہتر ہے، اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : ﴿تَبَارَکَ الَّذِیْ بِیَدِہِ الْمُلْکُ وَہُوَ عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیْرٌo الَّذِیْ خَلَقَ الْمَوْتَ وَ الْحَیَاۃَ لِیَبْلُوَکُمْ اَیُّکُمْ اَحْسَنُ عَمَلًا وَّ ہُوَ الْعَزِیْزُ الْغَفُوْرُo﴾ (الملک: ۱-۲) ’’بہت بابرکت ہے وہ (اللہ) جس کے ہاتھ میں بادشاہی ہے اور جو ہر چیز پر قدرت رکھنے والا ہے، جس نے موت اور حیات کو اس لیے پیدا کیا کہ تمہیں آزمائے کہ تم میں سے اچھے کام کون کرتا ہے اور وہ غالب (اور) بخشنے والا ہے۔‘‘
Flag Counter