غم والم کی شدید کیفیت میں لسان نبوی سے نکلے ہوئے ان الفاظ سے اندازہ کیا جاسکتا ہے کہ آپ کو اللہ تعالیٰ سے کس قدر بے پناہ محبت تھی ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ تمنا:
(( بِیَدِہِ لَوَدِدْتُ اَنِّی اُقْتَلُ فِیْ سَبِیلِ اللّٰہِ ثُمَّ اُحْیَا ثُمَّ اُقْتَلُ ثُمَّ اُحْیَا ثُمَّ اُقْتَلُ۔)) [1]
’’ میں چاہتاہوں اللہ کی راہ میں قتل کیا جاؤں ، پھر زندہ کیا جاؤں ، پھر قتل کیا جاؤں ، پھر زندہ کیا جاؤں ، پھر قتل کیا جاؤں ۔‘‘
اس سے بھی اس بات کا اظہار ہوتا ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو اللہ رب العزت سے بے پناہ محبت تھی۔ اللہ تعالیٰ کی زیارت اور ملاقات کے شوق کی یہ دعا جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے خود مانگی اور اپنی امت کو بھی اسے مانگنے کی تلقین کی، اس سے بھی آپ کی محبت الٰہی آشکارہ ہوتی ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم یہ دعا مانگا کرتے تھے:
((اللّٰہُمَّ أَسْأَلُکَ لَذَّۃَ النَّظَرِ إِلَی وَجْہِکَ وَالشَّوْقَ إِلَی لِقَائِکَ فِی غَیْرِ ضَرَّائَ مُضِرَّۃٍ وَلَا فِتْنَۃٍ مُضِلَّۃٍ۔))[2]
’’ یا اللہ! میں آپ سے آپ کی زیارت کی لذت کا سوال کرتا ہوں اورآپ سے ملاقات کا شوق مانگتا ہوں ، کسی ایسی تکلیف کے بغیر جونقصان پہنچائے اور کسی ایسے فتنے کے بغیر جو گمراہ کرے ۔‘‘
اللہ کی محبت کے حصول کے لیے آپ صلی اللہ علیہ وسلم یہ دعا کثرت سے مانگتے تھے:
(( اَللّٰہُمَّ اجْعَلْ حُبَّکَ أَحَبَّ إِلَیَّ مِنْ نَفْسِی وَمَالِیْ وَأَہْلِی وَمِنَ الْمَائِ الْبَارِدِ۔))[3]
’’اے اللہ! میرے دل میں اپنی محبت میری جان، میرے مال ، میرے اہل اور
|