Maktaba Wahhabi

239 - 379
رکھیں تاکہ انہیں پھر سے تعلیم وتربیت دینے کی ضرورت نہ پڑے بلکہ وہ خود دوسروں کے لیے مشعل راہ ثابت ہوں ۔ قارئین کرام! آپ سبھی بخوبی جانتے ہیں کہ نماز ساری اچھائیوں اور خوبیوں کی جڑہے، اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں نماز کی افادیت کا نقشہ ان الفاظ میں کھینچا ہے: ﴿اِنَّ الصَّلٰوۃَ تَنْہٰی عَنِ الْفَحْشَآئِ وَالْمُنْکَرِ﴾ (العنکبوت:۴۵) ’’ یقینا نماز بے حیائی اور برائی سے روکتی ہے۔‘‘ نماز کی اتنی اہمیت وافادیت ہے، بھلا اس کی ادائیگی کے بغیر مسلمان ہونے کا دعویٰ کیسے کیا جاسکتاہے، دنیا وآخرت میں اگر کوئی چیز نفع بخش ہوسکتی ہے تو وہ نماز ہے اور شریعت کا مطالبہ بھی یہی ہے کہ مومن پوری زندگی نماز کا اہتمام کرے اور نماز کی پابندی کرنے سے لامحالہ اسلام کے سارے احکام وفرامین انسانی زندگی میں آجاتے ہیں اور جو نماز کی پابندی کرتا ہے، اس کی زندگی میں خیر ہی خیر ہوتی ہے، کتاب وسنت کی طرف راغب ہوتاہے، دینی مجالس میں شرکت کرتا ہے، دینی باتوں سے دلچسپی رکھتا ہے، اچھے اخلاق وعادات اختیار کرتا ہے ، بری حرکات وسکنات، لایعنی اور فضول باتوں سے پرہیز کرتا ہے، جھوٹ ودروغ گوئی، غیبت وچغل خوری، فحش اورمنکر چیزوں سے دور رہتا ہے، چوری، ڈکیتی، دھوکا وفریب اور گالی گلوچ سے اجتناب کرتا ہے، منشیات، نشہ ور چیزوں ، تمباکو، سگریٹ، شراب خوری اور لہوولعب سے پرہیز کرتا ہے ۔میں والدین اور ذمہ داران کی توجہ پھر اس بات کی طرف دلاتا ہوں کہ کیوں نہ ہم بچوں کو دینی تعلیم کے ساتھ ساتھ نماز کی تعلیم وٹریننگ دیں ، جو مستقبل میں تمام قسم کی پاکیزہ ، عمدہ خصلتوں اور عادتوں کے جامع بن کر نکلیں اور اپنے اچھے اعمال وافعال اور عمدہ اخلاق وکردار کی بنا پر والدین اور معاشرے کے لیے مفید اور کارگر ثابت ہوں ۔ اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ وہ والدین اور گھرکے ذمہ داران کو صحیح سمجھ دے اوربچوں کو نیک اور صالح بنائے، آمین یا رب العالمین۔
Flag Counter