Maktaba Wahhabi

233 - 379
الْمَوْتَ وَالْحَیَاۃَ لِیَبْلُوَکُمْ اَیُّکُمْ اَحْسَنُ عَمَلًا وَّہُوَ الْعَزِیْزُ الْغَفُوْرُo﴾ (الملک: ۱-۲) ’’بہت بابرکت ہے وہ (اللہ) جس کے ہاتھ میں بادشاہی ہے اور جو ہر چیز پر قدرت رکھنے والا ہے، جس نے موت اور حیات کو اس لیے پیدا کیا کہ تمہیں آزمائے کہ تم میں سے اچھے کام کون کرتا ہے اور وہ غالب (اور) بخشنے والا ہے۔‘‘ اسی طرح سورۂ عصر کے اندر اللہ تعالیٰ نے یہ واضح کیا ہے کہ انسان اس دنیا میں سراسر گھاٹے اورنقصان میں ہے، الا یہ کہ وہ ایمان کے ساتھ ساتھ نیک اعمال کرے، اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: ﴿وَالْعَصْرِo اِِنَّ الْاِِنْسَانَ لَفِیْ خُسْرٍo اِِلَّا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ وَتَوَاصَوْا بِالْحَقِّ وَتَوَاصَوْا بِالصَّبْرِo﴾ (العصر:۱ تا ۳) ’’زمانے کی قسم، بے شک (بالیقین) انسان سراسر نقصان میں ہے۔ سوائے ان لوگوں کے جو ایمان لائے اور نیک عمل کیے اور (جنہوں نے) آپس میں حق کی وصیت کی اور ایک دوسرے کو صبر کی نصیحت کی۔‘‘ ان آیتوں کی روشنی میں یہ حقیقت ہمارے سامنے طشت از بام ہوجاتی ہے کہ انسان کی پیدائش وخلقت، دنیاوی ارتقاء وترقی، جاہ ومنصب، شہرت ورفعت ، رعب ودبدبہ، مقام ومرتبہ اورعزت واحترام حاصل کرنا نہیں ہے بلکہ اصل مقصد ومدعا اللہ تبارک وتعالیٰ کی عبادت وبندگی ، نیک اعمال کی انجام دیہی ، کتاب وسنت کی پاسداری اور اللہ ورسول کی اطاعت وفرماں برداری ہے اور انہی چیزوں کی طرف دعوت دینے کے لیے اللہ تعالیٰ نے بے شمار انبیاء ورسل ، آسمانی صحیفوں اور کتابوں کو نازل فرمایا جن میں سب سے آخری رسول ونبی حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم ہیں اور آخری کتاب قرآن مجید ہے جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل ہوئی ۔ اب ہمیں انہی کاموں کو انجام دینا ہے جن کا حکم اللہ تعالیٰ قرآن کریم کے ذریعے سے
Flag Counter