Maktaba Wahhabi

192 - 379
نہیں ہیں تو ممکن ہے کہ تم کو ایک چیز پسند نہ آئے اور اللہ نے اس میں بڑی خوبی رکھی ہو۔‘‘ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : ((لایفرک مؤمن مؤمنۃ إن کرہ منہا خلقا رضی منہا آخر)) [1] ’’کوئی مسلمان شوہر اپنی مسلمان بیوی سے نفرت نہ کرے اگر اسے اس کی ایک عادت پسند نہیں تو دوسری اور عادتیں پسندیدہ ہوں گی۔‘‘ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حجۃ الوداع کے موقع پر عورتوں کے حق میں وصیت فرمائی تھی: ((استوصوا بالنساء خیرا فإنہن خلقن من ضلع وإن أعوض شیء فی الضلع أعلاہ فإن ذہبت تقیمہ کسرتہ وإن ترکتہ لم یزل أعوج فاستوصوا بالنساء خیرا۔))[2] ’’میں تمہیں عورتوں کے ساتھ نیکی کرنے کی وصیت کرتاہوں توتم اس وصیت کو قبول کرو، یقینا عورتیں پسلی سے پیدا کی گئی ہیں اور اوپر والی پسلی سب سے زیادہ ٹیڑھی ہوتی ہے اگر تم پسلی کو سیدھا کرنا چاہو تو وہ ٹوٹ جائے گی اور اگر اس کے حال پر چھوڑ دوگے تو ٹیڑھی ہی رہے گی ، تم کو میں عورتوں کہ ساتھ بھلائی کی وصیت کرتا ہوں ، (تم اس کو ضرور مان لو) ۔‘‘ اسلا م نے مردوں کو کتنے اچھے انداز میں سمجھایا ہے کہ عورت پسلی سے پیدا ہوئی ہے اور پسلی ٹیڑھی ہوتی ہے لیکن یہ اپنے ٹیڑھے پن کے باوجود سود مند اورنفع بخش بھی ہے، عورت پیدائشی طور پر ٹیڑھی ہوتی ہے، ناز و نخرے والی ہوتی ہے، شدید جذباتی اور نزاکت والی ہوتی ہے، بہت جلد غصہ ہونے والی ہوتی ہے، اس لیے اس کی فطرت کو نظر انداز کرکے اس کے
Flag Counter