ہے کہ چند عورتیں اکھٹی ہوں اور آپس میں گفتگو نہ کرتی ہوں ، یہ ناممکن ہے۔
ایک لطیفہ بیان کیا جاتا ہے کہ ایک بار شیطانوں میں جھوٹ بولنے کا مقابلہ ہوا ، سب نے اپنی اپنی باتیں اپنے صدر کے پاس رکھیں ، لیکن شیطانوں کے صدر نے سب کی باتوں کومسترد کردیا، اب مجلس برخواست ہونے والی ہی تھی کہ ایک شیطان گویا ہوا ، یہ سوچ کرکے آخر مجلس اختتام پذیر ہوگئی ہے اور سب لوگ نا کام ہوچکے ہیں ، چلو میں بھی انہی کی طرح اپنی باتیں بھی رکھ کر ناکامی کی صف میں شامل ہوجاؤں ، چنانچہ تمام اس کی باتیں سننے کے لیے متوجہ ہوئے، اس نے کہا بھائیو! میں ایک بستی سے گزررہا تھا ، راستہ میں ایک گھر کے پاس دیکھا کہ چند عورتیں بیٹھی ہوئیں ہیں ، ان پہ سکوت طاری ہے اور ایک دوسرے سے گفتگو نہیں کر رہی ہیں ، اتنے میں صدر مجلس نے جو اٹھ کھڑا ہوا تھا، ہری جھنڈی ہلادی اور زور دار آواز میں بولا شاباش! آج تونے سب کی لاج رکھ دی ، چلتے چلتے تونے مجلس میں جان پیدا کردی ، خوش آمدید! آج کی اس مجلس میں تم بازی لے گئے، تمہاری بات ایک فیصد بھی درست نہیں ہے بلکہ سو فیصد جھوٹ پر مبنی ہے اور یہ جھوٹ بولنے کا مقابلہ تھا اور تونے صد فیصد درست جواب دیا ہے کیونکہ ایسا ہو ہی نہیں سکتا کہ چند عورتیں ایک جگہ بیٹھی ہوں اور باتیں نہ کررہی ہوں لہٰذا آج کی مجلس برخواست ہوتی ہے اور آؤ تم اپنا انعام لے لو ۔
قارئین کرام! اس قصہ سے بتانا مقصود یہ ہے کہ عورتیں کبھی خاموش نہیں رہ سکتی ہیں اور یہ فوراً اجنبی عورتوں سے باتیں کرنے لگتی ہیں تو ان کے مابین بہت جلد دوستی ہوجاتی ہے اور ایک دوسرے سے گھل مل جاتی ہیں اور یہی وجہ ہے کہ عورتیں بہت جلد عورتوں کے بہکاوے میں آجاتی ہیں اور میاں بیوی اور اہل خانہ کے درمیان پھوٹ ڈال دیتی ہیں ۔
پورے اہل خانہ جو خوش وخرم زندگی بسر کر رہے ہوتے ہیں ، تمام کے دل ایک ہوتے ہیں ، کسی کو کسی سے شکوہ نہیں ہوتا ، نئی نویلی دلہن گھر میں قدم رکھتی ہے ، چند سال میاں ، بیوی، اس کے والدین، دیور اوردیورانی میں الفت ومحبت ہوتی ہے اور تمام مل جل کر پرسکون فضا
|