عبدالعزیز رحمہ اللہ پیدا ہوئے ، جنہیں امت اسلامیہ نے بالاتفاق پانچواں خلیفہ راشد تسلیم کیا ، جنہوں نے اپنے دو اڑھائی سال کے مختصر دور حکومت میں اپنے پرنانا حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کے دور حکومت کا نمونہ دنیا کے سامنے پیش کردیا۔ [1]
نیک اور دیندار عورت دنیا کے مال ودولت اور ہر چیز سے بہتر ہے ، تمام قسم کی خوبیوں سے پر ہے، ایسی عورت کے اندر خیر ہی خیر ہے ، اس سلسلے میں چند ارشادات نبوی ملاحظہ فرمائیں :
۱… ((الدُّنْیَا مَتَاعٌ وَّخَیْرُ مَتَاعِ الدُّنْیَا الْمَرْاَۃُ الصَّالِحَۃُ۔))[2]
’’دنیا کی ساری چیزوں سے فائدہ اٹھایا جاتا ہے اور سب سے زیادہ فائدے کی چیز نیک عورت ہے۔ ‘‘
۲… ((لِیَتَّخِذَ أَحَدُکُمْ قَلْبًا شَاکِرًا وَلِسَانًا ذَاکِرًا وَزَوْجَۃً مُؤْمِنَۃً تُعِیْنُہٗ عَلٰی أَمْرِ الْآخِرَۃِ۔)) [3]
’’یعنی تم ایسا دل رکھو جو شکر گزار ہو اور ایسی زبان جو ذکر کرنے والی ہو اور مومنہ عورت جو اخروی معاملات میں تمہاری مدد کرے ۔‘‘
دوسری روایت میں ہے:
((وَزَوْجَۃً صَالِحَۃً تُعِیْنُکَ عَلٰی أَمْرِ دُنْیَاکَ وَدِیْنُکَ خَیْرٌ مَا اَکْتَنَزَ النَّاسُ۔)) [4]
’’ایسی نیک اور صالح عورت جو دینی اور دنیاوی معاملات میں تمہاری مدد کرے وہ لوگوں کے اکٹھا کیے ہوئے خزانوں سے بہتر ہے ۔‘‘
۳…نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا کہ سب سے اچھی عورت کون ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
|