محافظت ومداومت برتتا ہے تو سعادت دارین سے بہرہ ور ہوتاہے اور اسے نیک کام کرنے کی توفیق ہوتی ہے اور عبادت میں نماز اداکرنا ، بھلائی کا حکم دینا اوربرائی سے روکنا ، صبر کرنا اور دوسروں کو صبر اور حق بات کی تلقین کرنا سب داخل ہیں ۔
اسی طرح یہ نصیحت لوگوں کے ساتھ حسن معاملت اور حسن معاشرت کے اوپر بھی دلالت کررہی ہے کہ لوگوں کے ساتھ تواضع وانکساری ، اچھے اخلاق وکرداراور نرمی وشفقت سے پیش آیا جائے اور غصہ اور سختی سے اجتناب کیا جائے۔
اے میرے بیٹے! انہی باتوں پہ میں تجھ سے جدا ہوتاہوں اور بارگاہ ایزدی میں دست بہ دعا ہوں کہ وہ تجھے نیک اور صالح بنائے ، قرآن وحدیث پہ عمل کرنے والا بنائے اور تجھے والدین کی خدمت کرنے کی توفیق دے۔ آمین یا رب العالمین!!
|