’’تم لوگ اس وقت تک جنت میں داخل نہیں ہوگے جب تک ایمان نہ لاؤگے اور اس وقت تک ایمان والے نہیں بنوگے جب تک آپس میں ایک دوسرے سے محبت نہیں کروگے ، کیا میں تمہیں وہ بات نہ بتاؤں جس سے تم ایک دوسرے سے محبت کرنے لگو ، وہ یہ ہے کہ آپس میں کثرت سے ایک دوسرے کو سلام کہا کرو ۔‘‘
ایک مسلمان اپنے مسلمان بھائی سے اس کے دین ومذہب اورایمان وعقیدہ کی بنا پر محبت ودوستی کرے اور اس کے ساتھ خیر خواہی اور ہمدردی کرے، آفت ومصیبت میں اس کی نصرت وحمایت کرے ، یہی سنت نبوی کی تعلیم ہے ، اس سلسلے میں چند ارشادات نبوی پیش خدمت ہیں :
۱… ((لَا یَدْخُلُ الْجَنَّۃَ مَنْ لَّا یَاْمَنُ جَارُہُ بِوَائِقَہٗ۔)) [1]
’’وہ شخص جنت میں داخل نہیں ہوگا جس کا پڑوسی اس کے شر سے مامون ومحفوظ نہ رہے ۔‘‘
۲… ((اَلْمُسْلِمُ مَنْ سَلِمَ الْمُسْلِمُوْنَ مِنْ لِّسَانِہٖ وَیَدِہِ)) [2]
’’مسلمان وہ ہے جس کی زبان اور ہاتھ سے مسلمان محفوظ رہیں ۔‘‘
۳… (( لَا یُؤْمِنُ اَحَدُکُمْ حَتّٰی یُحِبُّ لِأَخِیْہِ مَا یُحِبُّ لِنَفْسِہِ)) [3]
’’تم میں سے کوئی شخص مومن نہیں ہو سکتا یہاں تک کہ اپنے بھائی کے لیے وہی چیز پسند نہ کرے جو خود اپنے لیے پسند کرتا ہے۔‘‘
۴… ((الْمُؤْمِنُوْنَ کَرَجُلٍ وَاحِدٍ اِنِ اشْتَکٰی عَیْنُہٗ اِشْتَکٰی کُلُّہٗ وَاِنْ اشْتَکٰی رَاسُہٗ اِشْتَکٰی کُلُّہٗ )) [4]
|