ہوجائے تو وہ شخص جنت میں جائے گا اور اسی طرح حالت یقین میں جو صبح کے وقت پڑھ لے اور شام تک فوت ہوجائے تو وہ بھی جنت میں جائے گا۔‘‘
۴۔ ((اَللّٰہُمَّ اِنِّیٓ اَسْئَلُکَ الْعَفْوَ وَالْعَافِیَۃَ فِی الدُّنْیَا وَالْآخِرَۃِ اَللَّہُمَّ اِنِّیٓ أَسْئَلُکَ الْعَفْوَ وَالْعَافِیَۃَ فِیْ دِیْنِیْ وَدُنْیَايَ وَأَہْلِیْ وَمَا لِیْ۔ اَللّٰہُمَّ اسْتُرْ عَوْرَاتِیْ وَاٰمِنْ رَّوْعَاتِیْ۔ اَللَّہُمَّ احْفِظْنِیْ مِنْم بَیْنِ یَدَيَّ وَمِنْ خَلْفِیْ وَعَنْ یَّمِیْنِيْ وَعَنْ شِمَالِیْ وَمِنْ فَوْقِیْ وَأَعُوْذُ بِعَظْمَتِکَ أَنْ أُغْتَالَ مِنْ تَحْتِیْ۔)) [1]
’’اے اللہ! بے شک میں سوال کرتا ہوں تجھ سے معافی کا اور عافیت کا دنیا اور آخرت میں ، اے اللہ! بے شک میں سوال کرتا ہوں تجھ سے معافی کا اور اپنے دین اور دنیا میں اور اپنے اہل ومال میں ، اے اللہ! پردہ ڈال دے میرے عیبوں پر اور امن دے میری گھبراہٹوں میں ، اے اللہ! تو میری حفاظت فرما ، میرے سامنے سے ، میرے پیچھے سے ، میری دائیں طرف سے ، اور میری بائیں طرف سے، اور میرے اوپر سے، اور میں پناہ مانگتا ہوں تیری عظمت کے ساتھ اس بات سے کہ ناگہاں ہلاک کیا جاؤں میں اپنے نیچے سے ۔‘‘
اسے سوتے وقت بھی پڑھا جائے۔
۵۔ ((اَصْبَحْنَا وَاَ صْبَحَ الْمُلْکُ لِلّٰہِ وَالْحَمْدُ لِلّٰہِ ،لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہُ لاَ شَرِیْکَ لَہٗ لَہُ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُ وَہُوَ عَلیٰ کُلِّ شَیْئٍ قَدِیْرٌ۔ رَبِّ أَسْأَلُکَ خَیْرَ مَا فِيْ ہٰذِہِ اللَّیْلَۃِ وَخَیْرَ مَا بَعْدَہَا وَأَعُوْذُبِکَ مِنْ شَرِّ مَا فِيْ ہٰذِہِ اللَّیْلَۃِ وَشَرِّ مَا بَعْدَہَا، رَبِّ أَعُوْذُبِکَ مِنَ الْکَسَلِ وَسُوئِ الْکِبَرِ ، رَبِّ أَعُوْذُبِکَ مِنْ عَذَابٍ فِي النَّارِ وَعَذَابٍ فِي الْقَبْرِ۔))[2]
’’صبح کی ہم نے اور صبح کی سارے ملک نے جوکہ اللہ کا ہے اور سب تعریف اللہ ہی
|